• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب اسمبلی میں ہاتھا پائی کے بعد اپوزیشن و حکومتی اراکین پھر لڑ پڑے، گالم گلوچ بھی کی

پنجاب اسمبلی میڈیا ہال میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے، اپوزیشن ارکان احمد مجتبیٰ اور اسامہ سے حکومتی ایم پی ایز کے اسٹاف نے بدسلوکی کی، اپوزیشن کے اعجاز شفیع، محمد علی اورخالد نثار ڈوگر نے حکومتی ارکان سے گالم گلوچ کی۔

چیف وہپ ن لیگ رانا محمد ارشد نے کہا کہ یہ لوگ ہمارے ممبران کو زد و کوب کرنے کی کوشش کررہے ہیں،  ہم نے اپوزیشن کی پریس کانفرنس سنی، یہ لوگ ہم پر حملہ کر رہے ہیں، آج ہمارے ممبر پر حملہ کیا گیا ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔

صوبائی وزراء وزیر ذیشان رفیق اور بلال اکبر اپوزیشن ارکان کو لے کر پنجاب اسمبلی میں چلے گئے۔

دوسری جانب  پنجاب اسمبلی میں حکومتی اور اپوزیشن رکن کے درمیان ہاتھا پائی کے معاملے پر اپوزیشن کے دو رکن خالد نثار ڈوگر اور شیخ امتیاز کو 15 نشستوں کیلئے معطل کردیا گیا۔

قائم مقام اسپیکر پنجاب اسمبلی ظہیر اقبال چنڑ نے کہا کہ رولز 210 کے تحت دونوں اراکین کو 15 اجلاسوں کیلئے معطل کرتا ہوں، پنجاب اسمبلی کیا کوئی سبزی منڈی یا کبڈی کا میچ ہےجہاں ایک ممبر دوسرے پر حملہ کردے۔

اپوزیشن ارکان کو معطل کرنے پر اپوزیشن ممبران ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔

پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ نے دونوں اپوزیشن ارکان کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، جس کے مطابق  خالد زبیر نثار اور شیخ امتیاز محمود کو اسمبلی کے 15 اجلاسوں سے معطل کر دیا گیا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ خالد زبیر نثار نے ایوان میں محمد حسان ریاض پر حملہ کیا تھا، شیخ امتیاز محمود نے قائم مقام اسپیکر کی اتھارٹی کو چیلنج کیا تھا، دونوں اپوزیشن ارکان کو رولز 210 کے تحت معطل کیا گیا۔

قومی خبریں سے مزید