• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تمام اداروں کو ایک دوسرے کو اسپیس دینی ہوگی، اعظم نذیر تارڑ


وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ تمام اداروں کو ایک دوسرے کو اسپیس دینی ہوگی۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس میں وزیر قانون نے کہا کہ ایسا تاثر پیدا کیا گیا، جیسے عدلیہ میں مداخلت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاثردیا گیا کہ انٹیلی جنس ادارے ججوں کے کام میں مداخلت کررہے ہیں، 6 ججز کے خط پر کمیشن اس لیے بنایا گیا تھا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو۔

اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ اٹارنی جنرل آفس نے حساس کیس ہونے کی وجہ سے عدالت سے ان کیمرا سماعت کی درخواست کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک خط کی رپورٹنگ سے تاثر بنادیا گیا کہ عدلیہ میں مداخلت ہورہی ہے، آزاد عدلیہ ہی ملک کو آگے لے کر جاتی ہے مگر اس وقت ملک کو انوکھے سیکیورٹی چیلنجز درپیش ہیں۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ سب کو ہی اپنے اپنے دائرے میں ہی رہنا چاہیے، ایگزیکٹو کے اختیار میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے، تمام اداروں کو ایک دوسرے کو اسپیس دینی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اللّٰہ ہم سب کو اپنے اپنے دائرہ اختیار میں کام کرنے کی توفیق اور طاقت عطا فرمائے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں ملک میں سرمایہ کاری بڑھانے کے اقدامات پر بات ہوئی، سوشل میڈیا کے حوالے سے اتھارٹی کے قیام کا معاملہ بھی زیربحث آیا۔

عطا تارڑ نے کہا کہ کسی نے یہ پیغام نہیں دیا کہ آپ پیچھے ہٹ جائیں صرف ان کیمرا سماعت کی درخواست تھی۔

انہوں نے کہا کہ اٹارنی جنرل ریاست کے نمائندے ہیں، ان کی درخواست پر حقائق سے ہٹ کر خط لکھا گیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ اس معاملے کو اتنا آگے مت لے کر جائیے بات سمجھیے یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے، قومی سلامتی کے معاملات کو اس طرح خطوط کے ذریعے اجاگر نہیں کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل نے اپنے تاثرات واضح کردیے ہیں، قومی سلامتی پر سوال اٹھایا گیا تو نامناسب ہوگا۔

قومی خبریں سے مزید