کوئٹہ سٹی روڈ پروجیکٹ کی آڈٹ رپورٹ صوبائی اسمبلی میں پیش کردی گئی، جس میں بتایا گیا کہ منصوبے میں 30 کروڑ روپے سے زائد کی بے قاعدگیاں کی گئیں۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ 24 کروڑ روپے سے زائد رقم غیر ضروری اخراجات کے باعث ضائع ہوئی۔ منصوبے کی بروقت تکمیل نا ہونے سے 4 کروڑ 60 لاکھ روپے کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کنسلٹنسی فیس کی مد میں ایک کروڑ 60 لاکھ روپے کی اضافی ادائیگی کی گئی، کنڑیکٹرز سے انکم ٹیکس کی مد میں 20 لاکھ روپے کم وصول کیے گئے۔
آڈٹ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 50 لاکھ روپے کی مشتبہ ادائیگیاں بھی کی گئیں، منصوبہ 2012 میں شروع ہو کر 2016 میں اختتام پذیر ہوا تھا۔