وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ انہوں نے بجٹ آئی ایم ایف کی تجاویز کے مطابق بنایا ہے، آئی ایم ایف کی ہمارے ساتھ بجٹ سے متعلق الائنمنٹ ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ 12ہزار 970 ارب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کرلیں گے، نان فائلرز کی کیٹیگری ختم کرکے سب کو فائلر بنائیں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پیٹرولیم لیوی 60 روپے سے بڑھا کر 80 روپے کردی ہے، مگر پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی تجویز زیر غور نہیں ہے، ملک کو صحیح سمت لے جانا ہے تو ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح بہتر بنانا ہوگی۔
محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر اضافی بوجھ نہیں ڈالا ہے۔ تاجروں کو فکسڈ ٹیکس رجیم میں لانے کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں ہے۔ رواں ماہ ایکسپورٹرز کو بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے خوش خبری دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک31 ہزار تاجروں نےخود کو ایف بی آر میں رجسٹر کروایا، پر امید ہوں ٹیکس وصولی کا ہدف با آسانی حاصل کر لیں گے، 9.5 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی پر ملک نہیں چل سکتا، اب ہر ایک کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے مہنگائی میں کمی متوقع ہے، سب کو ایکٹیو ٹیکس پے لسٹ پر لانا ہمارا مقصد ہے، 2022 میں مفتاح اسماعیل کا تاجروں کو فکسڈ ریٹ رجیم میں لانے کا آئیڈیا اچھا تھا، اگر ایسا 2022 میں ہوجاتا تو ہمیں آج ایک خاطر خواہ ریوینیو مل رہا ہوتا، صوبوں کے ساتھ وفاق کو بھی ریونیو جنریشن سے متعلق اقدامات کرنے ہوں گے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم نے کمیٹی بنائی جو دیکھے گی کہ وفاق میں کس وزارت کی ضرورت ہے اور کس کی نہیں، اخراجات میں کمی پاکستان کی ضرورت ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ مہنگائی کو دیکھتے ہوئے کیا۔