• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیرالہ کے اس مندر میں داخل ہونے کیلئے مرد خواتین کا لباس کیوں پہنتے ہیں؟

فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا
فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیا 

ہر سال کیرالہ کے کولم ضلع کے چاورا میں واقع کوٹنکولنگارا سری دیوی مندر میں ایک انوکھا تہوار منایا جاتا ہے جہاں مرد عقیدت کے طور پر خواتین کے لباس میں سج سنور کے مندر میں مذہبی رسومات کے لیے آتے ہیں۔

سالانہ تہوار جسے ’چمایا ویلاکو‘ کے نام سے جانا جاتا ہے مارچ میں 10 سے 12 دنوں تک منایا جاتا ہے، اس تہوار کا اختتام ایک ایسی رات میں ہوتا ہے جہاں مرد اپنی عمر کو ایک جانب رکھ کر خواتین کا لباس پہنتے ہیں، خوب سجتے سنورتے ہیں اور اپنی ماتا دیوی کی تعظیم کے لیے پانچ چراغ جلاتے ہیں۔

بھارتی میڈیا ’ٹائمز آف انڈیا‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ’Chamayavilakku‘ تہوار کی روایت صدیوں پرانی ہے، کہا جاتا ہے کہ چرواہے لڑکے، لڑکیوں کا لباس پہن کر ایک پتھر کے گرد کھیلتے تھے جس کی وہ دیوتا کے طور پر پوجا کرتے تھے، ایک دن اسی پتھر میں سے ایک دیوی ان کے سامنے ظاہر ہو گئی اور اس معجزاتی واقعے کی بات دور تک پھیل گئی جس کے نتیجے میں اس ’کوٹنکولنگارا سری دیوی مندر‘ کے قیام اور اس روایت کا آغاز ہوا۔

اسی لیے اس مندر میں پوجا کرنے کے لیے آنے والے مرد دیوی کے سامنے عقیدت کے طور پر خواتین کے لباس میں پیش ہوتے ہیں۔

ہر سال منایا جانے والا یہ تہوار ناصرف مندر کے آس پاس بلکہ کیرالہ کے دیگر حصوں اور پڑوسی ریاستوں سے بھی شرکا کو اپنی جانب متوجہ کرتا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اس مندر کے سالانہ تہوار میں ’ٹرانس جینڈر‘ خواجہ سرا کمیونٹی بھی خوب جوش و خروش کے ساتھ شرکت کرتی ہے۔

ماتا دیوی سے آشیرواد حاصل کرنے کے لیے یہ تہوار ہر سال بڑے پیمانے پر خوب جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے جہاں مرد اپنی داڑھیوں کو صاف کر کے خوب میک اپ کرتے ہیں اور رنگ برنگی ساڑھیاں پہنتے ہیں۔

اس تہوار میں دن کے اوقات میں بھی ایک خصوصی تقریب ’ککا ویلاکو‘ کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں 10 سال سے کم عمر کے لڑکے، لڑکیوں کی طرح لباس پہنتے ہیں اور ہاتھوں میں ’دیے‘ پکڑتے ہیں۔ 

سالانہ مرکزی تقریب ’Chamayavilakku‘ شام کو شروع ہوتی ہے اور صبح تک جاری رہتی ہے۔ 

اس تقریب کے شرکاء پوجا پاٹ کے دوران قرضوں کی معافی سے لے کر گناہوں کی معافی تک مختلف دعائیں مانگتے ہیں اور آشیرباد حاصل کرتے ہیں۔

’کوٹنکولنگارا سری دیوی مندر‘ صبح 2 بجے سے صبح 5 بجے تک زائرین کے لیے کھلا رہتا ہے اور بہت سے لوگ اس غیر معمولی تہوار کو دیکھنے اور اس کا حصہ بننے کے لیے یہاں کا دور دور سے سفر کر کے پہنچتے ہیں۔

سالانہ تہوار کے دوران مردوں کی مدد اور آسانی کے لیے مندر کے قریب بیوٹیشنز کی جانب عارضی کیمپ بھی قائم کیے جاتے ہیں۔

کوٹنکولنگارا سری دیوی مندر کے ’چمایا ویلاکو‘ تہوار کا تسلسل اسے مذہبی تہوار کے ساتھ ساتھ ثقافت کا بھی تہوار بناتا ہے۔

خاص رپورٹ سے مزید