گورنر سندھ کامران ٹیسوری سانگھڑ میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعے کی متاثرہ اونٹنی کیمی کو دیکھنے اینمل شیلٹر پہنچ گئے۔
منیجر اینمل شیلٹر شیما خان نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ کیمی کا انفیکشن صحیح ہو رہا ہے، وہ اب بھی تکلیف میں ہے، اس کی ٹانگ سے سوجن بھی ختم ہوئی ہے، کیمی کی آج دوبارہ مرہم پٹی کی گئی ہے۔
مینجر اینمل شیلٹر کا کہنا ہے کہ انسانوں کی موجودگی کیمی کو پریشان کر دیتی ہے، کیمی کے علاوہ غیر انسانی سلوک کا شکار یہاں کتے اور گدھے بھی موجود ہیں، یہ تمام جانور اجنبی لوگوں کو دیکھ کر پریشان ہو جاتے ہیں۔
میڈیا ٹاک کے دوران رپورٹر نے شیما خان سے سوال پوچھا کہ یہ زخمی جانوروں کا میڈیکل سینٹر ہے؟ پھر آپ نے گورنر کو منع کیوں نہیں کیا؟
اس کے جواب میں منیجر اینمل شیلٹر شیما خان کا کہنا تھا کہ ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ اتنے میڈیا کے نمائندے آئیں گے۔
شازیہ مری اور قرۃ العین مری کی تنقید
شازیہ مری نے کامران ٹیسوری کے اینمل شیلٹر کا دورہ کرنے پر کہا ہے کہ معلوم ہوا ہے کہ گورنر سندھ آج دوپہر کے وقت کیمی اونٹ کی عیادت کر رہے ہیں، میں ان سے درخواست کروں گی کہ براہِ کرم اسے سرکس یا فوٹو سیشن میں نہ بدلیں، یہ یاد رکھنا چاہیے کہ وہ زخمی ہے اس لیے گھبراہٹ کا شکار اور خوفزدہ ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ اونٹ کی دیکھ بھال کو ظاہر کرنے کے اور بہت سے پُرسکون طریقے ہیں۔
دوسری جانب سینیٹر قرۃ العین مری نے کہا ہے کہ اونٹ کیسا محسوس کر رہا ہو گا؟ اس کے بارے میں کسی کو تھوڑی سی پرواہ نہیں، کوئی بھی اینمل سینچری کے عملے کی نہیں سن رہا۔