وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ جعلی نمبر پلیٹس استعمال کرنے والوں کے خلاف میگا آپریشن شروع کیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران شرجیل میمن نے کہا کہ لوگ سندھ پولیس، سرکار اور سندھ حکومت کے نام کی نمبر پلیٹس لگا کر گھوم رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جعلی نمبر پلیٹس استعمال کرنے والوں کے خلاف میگا آپریشن شروع کیا ہے، کوئی نہ سمجھے کہ اثر و رسوخ پر چھوڑ دیں گے، کوئی قانون سے بالاتر نہیں۔
وزیر اطلاعات سندھ نے مزید کہا کہ جعلی نمبر پلیٹس بنانے والی دکانوں کے خلاف بھی سخت سے سخت ایکشن لیں گے۔ آن لائن ٹیکسی سروس محکمہ ٹرانسپورٹ کے پاس رجسٹر نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں جو بھی جعلی نمبر پلیٹ لگا کر گھومے گا اس کے خلاف ایکشن ہوگا، صوبہ میں کوئی بھی غیر رجسٹرڈ گاڑی نہیں چل سکے گی، گاڑی رجسٹرڈ ہوگی پھر کوئی خرید سکے گا۔
شرجیل میمن نے یہ بھی کہا کہ رجسٹرڈ ہوئے بغیر کوئی گاڑی شوروم سے نہیں نکلے گی، بغیر رجسٹرڈ گاڑی شوروم سے نکلنے پر 10 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ فیک نمبر پلیٹ کے خلاف میگا ایکشن شروع کیا ہے، جعلی سرکاری نمبر پلیٹ لگانے والے 40 افراد کے خلاف ایف آئی آر کاٹی ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک بنانے والے نے سرکاری نمبر پلیٹ لگائی تھی، وہ گرفتار ہوا ہے، جعلی نمبر پلیٹ والا گھر جانے کےلیے تیار رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں پہلی بار پریمیم نمبر پلیٹ کا آکشن کیا جائے گا، محکمہ ایکسائز گولڈ اور سلور نمبر پلیٹ کےلیے آکشن 29 جون کو مقامی ہوٹل میں کرے گی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ نگراں حکومت کی کوتاہی کی وجہ سے ریڈ لائن منصوبے پر 8 ماہ سے کام بند تھا، ٹرانسپورٹ کے حوالے سے جلد نئے روٹس شروع کرنے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ اور حیدر آباد کے بعد نواب شاہ میں بھی بسیں چلنا شروع ہوجائیں گی۔ حال ہی میں لیاری چاکیواڑہ میں روٹ شروع کیا ہے۔
وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ اب ہاکس بے سے لے کر ٹاور تک روٹ شروع کرنے جارہے ہیں جبکہ 36 کلومیٹر طویل سعدی ٹاؤن تا ٹاور روٹ شروع کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اورنج لائن اور گرین لائن کے درمیان شٹل سروس شروع کی، کسٹم حکام کو کہا ہے کہ وہ اپنے افسران کی غیر رجسٹر گاڑیوں کا ڈیٹا محکمہ ایکسائز کو دیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ میں اب تک 137 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا ہے، منشیات فروخت یا اسمگلنگ کرنے والوں کے خلاف 127 مقدمات قائم کیے۔
انہوں نے کہا کہ نارکوٹکس کا سربراہ پولیس کے افسر کو ڈیپورٹیشن پر لیا گیا ہے، محکمہ ایکسائز اینڈ نارکوٹکس سندھ میں ریپڈ رسپانس فورس بنائی ہے۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ کوئی بھی شہری منشیات کی فروخت کی اطلاع محکمہ ایکسائز کو دے سکتا ہے، والدین کی مرضی سے تعلیمی اداروں میں طلباء کے ٹیسٹ کروانے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ محکمہ نارکوٹکس سندھ سے متعلق نیا قانون بنایا جا رہا ہے، نارکوٹکس کنٹرول ونگ کےلیے پولیس کے لوگ مانگے نہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ ایکسائز میں اس وقت نفری کی کمی ہے جس کی وجہ سے مشکلات آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عید پر زائد کرایہ وصول کرنے والی 5 ہزار گاڑیوں کو 50 لاکھ کا جرمانہ کیا جبکہ زائد کرایہ دینے والے مسافروں کو ٹرانسپورٹرز سے 70 لاکھ روپے واپس دلوائے۔