• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر اور کوٹری بیراج پر پانی کی سطح میں 24 گھنٹوں میں کئی ہزار کیاسک کا اضافہ

سکھر(بیور ورپورٹ )سکھر بیراج پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جبکہ گدو بیراج پر پانی کی سطح میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، سکھر اور کوٹری بیراج پر پانی کی سطح میں گزشتہ 24گھنٹوں میں کئی ہزار کیوسک اضافہ ہوا ہے، بالائی علاقوں سے آنے والا پہلا سیلابی ریلہ سکھر بیراج سے کوٹری بیراج کی جان بڑھ رہا ہے، سکھر بیراج پر پانی کی سطح بلند ہونے سے الف کچے کاعلاقہ زیر آب آنے سے لوگ اپنی آمد ورفت کشتیوں یا پانی سے گذر کرکررہے ہیں ۔ الف کچے کے علاقہ مکینوں کے مطابق پانی ہر سال الف کچے میں آتا ہے اور پانی کی آمد کے بعد دیہی علاقے کے لوگ احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہیں ، اس سال بھی الف کچے میں پانی موجود ہے لیکن کچے کے علاقے کے لوگوں کی معمولات کی زندگی متاثر ضرور ہوئی ہے ، علاقہ مکین اس دوران نقل مکانی نہیں کرتے بلکہ پانی میں رہ کر ہی اپنے معاملات کو جاری رکھتے ہیں ۔بالائی علاقوں سے آنے والے پہلے سیلابی ریلے کے بعد گدو بیراج کے مقام پر جو پانی کی سطح بلند ہوئی تھی ریلہ گذرنے کے بعد اس میں واضح طور پر کمی آنا شروع ہوگئی ہے، گزشتہ 24گھنٹوں میں گدو بیراج پر 11ہزار کیوسک پانی کم ہوا ہے جبکہ اس میں مزید کمی واقع ہوگی تاہم سکھر بیراج پر پانی کی سطح میں 13ہزار کیوسک پانی کا اضافہ ہوا ہے جبکہ کوٹری بیراج پر 6ہزار کیوسک پانی کا اضافہ ہوا ہے جبکہ گدو بیراج پر پانی کی سطح میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے ۔بالائی علاقوں میں مون سون کی بارشوں اور چترال میں تباہی مچانے والا سیلابی ریلہ گدو بیراج اور سکھر بیراج سے گذرتا ہوا اب کوٹری بیراج کی جانب بڑھ رہا ہے، انچارج کنٹرول روم سکھر بیراج عبدالعزیز سومروکے مطابق ایسے کچے کے دیہی علاقے موجودہ صورتحال میں زیر آب آتے ہیں جو دریاء کے پیٹ میں موجود ہوتے ہیں، گدو اور سکھر بیراج سے سیلابی ریلہ گذر چکا ہے، سکھر بیراج پر پانی کی سطح میں اضافہ ضرور ہوا ہے لیکن آئندہ 24گھنٹوں میں سکھر بیراج پر بھی پانی کی سطح میں کمی آنا شروع ہوجائے گی، اس وقت گدو بیراج پر پانی کی بالائی سطح 3لاکھ 11ہزار798کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 77ہزار 888کیوسک ، سکھر بیراج پر پانی کی بالائی سطح 2لاکھ38ہزار855کیوسک اور یہاں سے کوٹری بیراج کے لئے ایک لاکھ 84ہزار 65کیوسک پانی چھوڑا جارہا ہے، کوٹری بیراج پر پانی کی آمد 66ہزار633کیوسک اور اخراج 30ہزار 88کیوسک ہے۔بالائی علاقوں میں مون سون کی بارشوں اور چترال میں تباہی مچانے والا سیلابی ریلہ گدو اور سکھر بیراج سے بخیریت گذرنے کے بعد اب کوٹری بیراج کی جانب بڑھ رہا ہے اور آئندہ چار سے پانچ روز میں یہ سیلابی ریلہ کوٹری بیراج میں داخل ہوجائے گا ،اس وقت سکھر اور گدو بیراج کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے اور آہستہ آہستہ پانی کی سطح کم ہونے کے بعد دونوں بیراجوں پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال بھی ختم ہوجائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے ملک کے بالائی اور زیریں علاقوں میں بارشوں کی پیشنگوئی کی گئی ہے اگر ملک کے بالائی علاقوں میں زیادہ بارشیں ہوتی ہیں یا جو بھی بارشیں ہوں گی اس کے بعد تقریبًا 8سے10روز میں سیلابی صورتحال سامنے آئے گی، واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے ملک کے بالائی اور سندھ کے زیریں علاقوں میں بارش کی پیشنگوئی کی ہے اگر ملک کے بالائی علاقوں میں بارشں زیادہ ہوتی ہے۔تو سندھ میں ممکنہ سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے جس سے نمٹنے کے لئے محکمہ آبپاشی سمیت متعلقہ اداروں کو انتظامات مکمل کرنے چاہئیں ، خاص طور پر دریائی بندوں اور پشتوں کی پختگی کے لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں جو دریائی بند اور پشتیں کمزور ہوں انہیں مضبوط بنایا جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ سیلابی صورتحال سے مکمل طور پر نمٹا جا سکے۔ 
تازہ ترین