وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطین میں فوری غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔
آستانا میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے، ہزاروں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، تمام تصفیہ طلب مسائل کا پرامن حل چاہتے ہیں، اقوام متحدہ تنازعات سے متعلق اپنی قرار دادوں پر عمل درآمد کروائے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ غیر ملکی قبضے کی وجہ سے تنازعات سر اٹھا رہے ہیں، اسرائیل جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے، ہزاروں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، عالمی عدالت انصاف نے بھی اسرائیلی مظالم کا نوٹس لیا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ افغانستان دہشتگردی کیخلاف موثر اقدامات کرے تاکہ اس کی سر زمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہو، افغانستان میں پائیدار امن ہمارا مشترکہ ہدف ہے، افغان عوام کے مسائل کے حل کیلئے افغان عبوری حکومت سے با معنی بات چیت کرنا ہوگی، ریاستی دہشت گردی کی کھل کر مذمت کرنا ہوگی، اسلامو فوبیا اور لسانیت کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی۔
وزیراعظم نے کہا کہ قازقستان کے صدر کو ایس سی او کے کامیاب اجلاس کے انعقاد پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، آج جن دستاویزات پر اتفاق رائے ہوا وہ ایس سی او کے اہداف کے حصول میں اہم کردار ادا کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے دنیا کو چیلنجز کا سامنا ہے، کورونا کے باعث دنیا کو سماجی اور معاشی مسائل کا سامنا کرنا پڑا، ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے قدرتی آفات کا سامنا ہے، ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے دنیا میں لاکھوں لوگ متاثر ہو رہے ہیں، پاکستان کو بھی ماحولیاتی تبدیلی کے باعث 2022 میں تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، گزشتہ سال پائیدار ترقی کے سربراہی اجلاس میں اہداف کا تعین کیا گیا۔