سعودی عرب کے شہر ریاض میں پاکستان کے حسنین اختر نے ایشین انڈر 21 کا اعزاز اپنے نام کیا۔
فائنل میں حسنین نے ہم وطن دفاعی چیمپئن احسن رمضان کو بیسٹ آف سیون فریمز کے فائنل میں سخت مقابلے کے بعد 3 کے مقابلے میں 4 فریم سے شکست دی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’اسکور‘ میں گفتگو میں ایشین انڈر 21 چیمپئن حسنین اختر نے کہا کہ کراچی میں اسنوکر کلب رات میں کھلتے ہیں، جہاں پریکٹس کرتے انہیں دیر ہوجاتی ہے، جس کی وجہ سے صبح اسکول جانے میں انھیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
فائنل کھیلنے والے احسن رمضان بولے حکومتی سطح پر اسنوکر کی سرپرستی نا ہونے کے برابر ہے۔
پاکستان بلیئرڈ اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن کے سربراہ عالمگیر شیخ اپنے طور پر کوشش تو کر رہے ہیں، لیکن جب تک حکومت اس معاملے میں فیڈریشن کا بازو نہیں بنے گی، پاکستان کا اسنوکر میں مستقبل تابناک نہیں ہوسکتا۔
احسن رمضان اور حسنین اختر نے یک زبان ہوکر کہا کہ وزیر اعظم یوتھ پروگرام کے سربراہ یا صوبائی سطح پر ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔
دونوں کھلاڑیوں نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں اسنوکر اکیڈمی وقت کی ضرورت ہیں اور اس معاملے میں تاخیر پاکستان اسنوکر کے ساتھ ایک ناانصافی کے مترادف ہوگی۔