پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے ذوالفقار علی بھٹو کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) کے تفصیلی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
کراچی میں نیوز کانفرنس کے دوران شازیہ مری نے کہا کہ کورٹ ٹرائل ہی درست نہیں تو اس کا فیصلہ بھی سیاہ تھا، شہید ذوالفقار بھٹو نے جمہوریت کے لیے جان دی۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، فل آرڈر کے بعد ان کےلیے ایوارڈ ہونا چاہئے، کسی نے اس کیس کو چیلنج نہیں کیا۔
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کی ہے، ہم نے قرداد میں سزا کو بھی کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو انصاف دلانے میں 40 سال کا وقت لگ گیا، جنرل ضیاء الحق نے آئین کی خلاف ورزی کی ۔
شازیہ مری نے کہا کہ سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ 48 صفحات پر مشتمل ہے، پیپلزپارٹی کے کارکنان سے لے کر لیڈر شپ تک منتظر رہی کہ ہمیں کورٹ سے انصاف ملے۔
انہوں نے کہا کہ بیگم نصرت بھٹوصاحبہ کی چیخ و پکار اور شہید محترمہ پھرآصف علی زرداری سب نے آواز اٹھائی، شہید بھٹو کے نواسے عدالت جاتے رہے اور کارروائی میں حصہ لیتے رہے۔
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ بینظیر بھٹو نے بلاول کو گود میں اٹھا کر جیلوں اور عدالتوں کے چکر کاٹے، پیپلز پارٹی کے کارکنان نے سپریم کورٹ یا املاک نہیں جلائے بلکہ خود کو اذیت دی۔
ان کا کہنا تھا کہ شہید بھٹو کے چاہنے والوں نے خود کو جلایا ، کوڑے بھی کھائے، جیلیں بھی کاٹیں، جو اس فیصلے کو نہیں مانتا، مطلب وہ جمہوریت پر یقین نہیں رکھتا۔