وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر کرغزستان واقعے پر سب جھوٹ تھا۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔
اجلاس کے دوران وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ جب یہ خبر آئی تب میں وزیراعظم سے رابطے میں تھا۔ وزیراعظم اتنے اپ سیٹ تھے کہ کہہ رہے تھے ابھی چلے جائیں۔ اتوار کو کرغزستان کی قیادت نے پیغام بھیجا ابھی نہ آئیں ہماری اپوزیشن اسکینڈل بنائے گی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پیر کو مجھے ایس سی او اجلاس میں شرکت کیلئے جانا ہی تھا۔ ایس سی او کے موقع پر میں نے کرغز ہم منصب کو کرغزستان پہنچ کر اپنی آنکھوں سےصورتحال دیکھنے کا کہا۔
وزیر خارجہ نے کہا اس کے بعد کرغز صدر کی منظوری سے میں وہاں پہنچا۔ اسپتال میں اٹک کا ایک زخمی بچہ تھا جس نے فوری واپسی کی خواہش ظاہر کی۔
اسحاق ڈار نے کہا وہ پاکستانی طالب علم نہیں بلکہ ایک ٹیکسٹائل ورکر تھا۔ ہمارے سفیر نے بتایا کہ 1200 غیرقانونی پاکستانی ہیں جن کو جلد ڈی پورٹ کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا اس پر ان سے درخواست کی کہ انہیں ڈی پورٹ کرنے کی بجائے ریگولرائز کیا جائے۔ واپسی پر علم ہوا کہ میڈیکل ڈگری مکمل کرنے کے بعد 5 فیصد بھی یہاں امتحان پاس نہیں کرسکتے۔
انھوں نے کہا 4800 افراد واپس آ چکے ہیں۔ پالیسی تیار کر رہے ہیں جو بھی میڈیکل تعلیم کیلئے کرغزستان جائے گا پی ایم ڈی سی سے اس یونیورسٹی کے بارے این او سی لے کر جائے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا ہم نے جو کمیٹی اس سے متعلق بنائی اس میں 30 سے زائد طبی ماہرین اور پیشہ ور افراد ہیں۔ غزہ سے فائنل ایئر کے میڈیکل طلبا کو پاکستان آکر تعلیم مکمل کرنے کی دعوت دے رہے ہیں۔
انھوں نے کہا وہ بیس اور 30 کے بیچ کی صورت میں پاکستان آئیں گے۔