رواں ماہ مختلف شہروں میں بیک وقت شروع ہونے والی قومی ویمن فٹبال چیمپئن شپ میں پاکستان کی اہم کھلاڑی کی شرکت پر سوالیہ نشان لگ گیا۔ ایونٹ کو کلبز تک محدود کر دیا گیا ہے جبکہ ڈپارٹمنٹس نے اپنی کھلاڑیوں کو کلبز کےلیے ریلیز کرنے سے انکار کردیا ہے۔
21 جولائی سے شروع ہونیوالے ایونٹ کےلیے پی ایف ایف نے ڈپارٹمنٹس کو نہیں بلایا، قومی چیمپئن شپ میں صرف کلبز کو دعوت دی ہے تاہم پاکستان قومی ٹیم کی اکثر پلیئرز مخلتف ڈپارٹمنٹس کے ساتھ وابستہ ہیں اور ڈپارٹمنٹس نے کھلاڑیوں کو کلبز سے کھیلنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔
قوانین کے مطابق کھلاڑیوں کو کلبز کی نمائندگی کےلیے ڈپارٹمنٹس کی باضابطہ اجازت درکار ہوگی تاہم واپڈا، آرمی اور ایچ ای سی اپنے کلبز کو ریلیز کرنے کو تیار نہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈپارٹمنٹس نے بغیر این او سی کھیلنے پر پلیئرز کو انضباطی کارروائی کی وارننگ دی ہے۔
پاکستان ویمن ٹیم کی ملیکہ نور، نشاء اشرف، علیزہ صابر، رامن فرید آرمی کی پلیئرز ہیں۔
انمول حرا ایچ ای سی جبکہ عالیہ صابر، صنوبر اور فاطمہ انصاری واپڈا سے کھیلتی ہیں، مختلف کلبز نے ڈپارٹمنٹ کی ان کھلاڑیوں کو اپنی فہرست میں شامل کیا ہے تاہم ڈپارٹمنٹس نے باضابطہ اجازت نہ دی تو اہم پلیئرز کی چیمپئن شپ میں شرکت مشکل ہوجائے گی۔