• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک بھر میں یوم عاشور خاتم النبیین رسول اکرمﷺ کے نواسے حضرت امام حسینؓ سمیت دیگر شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے روایتی عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کیلئے جامع حفاظتی اقدامات اور سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔ الحمداللہ! اللہ کے فضل و کرم ‘ بہترین قیادت اور حکومت کی موثر حکمت عملی کی وجہ سے عاشورہ پرامن طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچا۔ وفاق اور صوبوں میں پولیس، افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متحرک کرنے کیلئے ہم آہنگی قابل تعریف تھی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے مثالی انتظامات پر چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ ، افواج پاکستان، مقامی انتظامیہ ، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی فرض شناسی سے یوم عاشور پر ملکی حالات پرامن رہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بخیروعافیت عشرہ محرم الحرام کے اختتام پذیر ہونے پر سجدہ شکر بجا لاتے ہوئے اداروں کی کارکردگی کو سراہا ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز صوبے بھر میں سکیورٹی کی صورتحال لمحہ بہ لمحہ مانیٹرنگ کرتی رہیں۔ پنجاب بھر میں یوم عاشور پر ایک لاکھ پچیس ہزار سے زیادہ افسران و اہلکار سکیورٹی پر مامور تھے۔ جلوسوں کی کنٹرول رومز میں سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی گئی۔ سندھ میں بلند عمارتوں پر پولیس، رینجرز کی نفری اور سنائپر تعینات کئے گئے۔ راولپنڈی میں پچاس انسپکٹروں اور چھ ہزار جوانوں، پشاور میں چودہ ہزار پولیس افسروں اور اہلکاروں، کوئٹہ میں دس ہزار سے زائد پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے ڈیوٹی انجام دی ۔ جلوسوں کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔ محکموں اور اداروں نے جس طرح عشرہ محرم الحرام میں ایک ٹیم کے طور پر کام کیا ہے، اسے سراہا جانا چاہئے۔ امن و امان کیلئے ایسے ٹیم ورک کی ہمہ وقت ضرورت ہے جسے تسلسل کے ساتھ برقرار رہنا چاہئے۔ بھائی چارے اور بین المسالک ہم آہنگی کے فروغ میں علمائے کرام کا کردار بھی قابل ستائش رہا۔

تازہ ترین