دین کی خاطر شوبز سے کنارہ کشی کرنے والی سابقہ گلوکارہ رابی پیرزادہ نے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمٰن قمر کے خاتون کے ہاتھوں اغواء ہونے والے حالیہ تنازع پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کئی اہم سوال کھڑے کردیئے۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر رابی پیرزادہ نے ویڈیو پیغام شیئر کیا ہے۔
ان کے مطابق گرفتار ملزمہ آمنہ پروفیشنل مجرم نہیں ہیں، انہیں پھنسایا جا رہا ہے، وہ پیشہ ور مجرم ہوتی تو خلیل صاحب آج زندہ نہیں ہوتے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ خلیل صاحب کے ساتھ جو ہوا وہ غلط ہے اس کی مذمت کرتے ہیں لیکن اس میں یقیناً خلیل صاحب کی بھی کوئی نہ کوئی غلطی ہوگی جس کی وجہ سے ان کے ساتھ یہ سب ہوا۔
ان کے مطابق گرفتار ملزمہ پوری طرح غلط نہیں ہوگی، اگر اُس نے انہیں زندہ چھوڑا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کے پاس بھی خلیل صاحب کی کوئی نہ کوئی کمزوری ہوگی، جس کی بنا پر اسے یہ یقین ہوگا کہ معاملہ پولیس میں نہیں جائے گا۔
سابقہ گلوکارہ کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمہ نے جو غلط کیا ہے، اسے اس کی سزا ضرور ملنی چاہیے لیکن جو گناہ اس نے نہیں کیا اس کی سزا نہیں ملنی چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ گناہ چاہے مرد نے کیا ہو یا عورت نے دونوں کو برابر سزا ملنی چاہیے۔
پاکستان میں کبھی کسی مجرم کو سزا نہیں ملتی اور بےگناہ کو بخشا نہیں جاتا۔ اگر پولیس نے واقعی وہ سب برآمد کیا ہے جو انہوں نے بتایا ہے تو ایسا گروہ خلیل صاحب کو کبھی بھی زندہ نہیں چھوڑتا۔ کیا پتا یہ ان کا اپنا ہی مکافاتِ عمل ہی ہو۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے سوشل میڈیا صارفین سے بھی اپیل کی ہے کہ ہم حقیقت نہیں جانتے اس لیے کسی بےگناہ کا مذاق اُڑا کر اس کے دکھ کی وجہ نہ بنیں۔