پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ 9 مئی کے ملزمان کو سزا دینے میں اتنی سستی؟ کیا ریاست پر حملہ کرنا انقلاب ہے؟
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ اندر بیٹھے دہشت گردی کی منصوبہ سازی کر رہے تھے، یہ 18 مارچ کو عدالت گئے تو لشکر لے کر گئے۔
انہوں نے کہا کہ 18 مارچ کے بعد کہا گیا کہ اسے کسی نے ہاتھ لگایا تو سخت ری ایکشن آئے گا، موصوف کہتے تھے اسے کسی نے ہاتھ لگایا تو چھوڑوں گا نہیں، انہوں نے سیاست کے نام کو گندا کیا ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ جمہوری سیاسی جماعت اور دہشت گرد جماعت میں فرق ہے، یہاں بیٹھ کر رونا شروع کر دیتے ہیں، بھوک ہڑتال کر لیتے ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کہتے ہیں ان کا سوشل میڈیا کا سینٹر بند کر دیا گیا، وہ سوشل میڈیا کا سینٹر نہیں ڈیجیٹل دہشت گردی کا سینٹر تھا، ملک کے ساتھ ایک خطرناک کھیل کھیلا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ کہتا ہے میری گھڑی میری مرضی، انصاف کا نظام کہتا ہے ہاں تمہاری گھڑی تمہاری مرضی، آپ نےجھوٹ نہیں بولا تو پولی گرافک ٹیسٹ کروانے سے کیوں گھبراتے ہو، ملک کے ساتھ خطرناک کھلواڑ کو بند ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ان شاء اللّٰہ یہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور ملک کو دوبارہ ترقی کی طرف لے کر جائیں گے۔