• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیوزی لینڈ: دیکھ بھال کے ریاستی اداروں میں 2 لاکھ افراد کے ساتھ بدسلوکی کا انکشاف

رپورٹ میں شاہی کمیشن نے ریاست اور مذہبی اداروں میں کئی دہائیوں سے ہونے والی زیادتیوں کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔
رپورٹ میں شاہی کمیشن نے ریاست اور مذہبی اداروں میں کئی دہائیوں سے ہونے والی زیادتیوں کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔

’قومی رسوائی‘ نیوزی لینڈ کی تاریخی رپورٹ جاری کر دی گئی۔ رپورٹ میں ریاست کی دیکھ بھال کے اداروں میں 2 لاکھ افراد کے ساتھ بدسلوکی کا انکشاف ہوا ہے۔

رپورٹ میں شاہی کمیشن نے ریاست اور مذہبی اداروں میں کئی دہائیوں سے ہونے والی زیادتیوں کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔

وزیر اعظم نیوزی لینڈ نے کہا کہ یہ نیوزی لینڈ کی تاریخ کا ایک سیاہ اور افسوسناک دن ہے، بحیثیت معاشرہ اور ایک ریاست ہمیں بہتر کام کرنا چاہیے تھا، وہ پرعزم ہیں کہ مستقبل میں ایسا کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ 12 نومبر کو قوم سے باضابطہ معافی مانگی جائے گی۔

2018 میں بچوں کی حفاظت کےلیے بنائے گئے اداروں میں بدسلوکی کے واقعات کی آزادانہ تحقیقات شروع ہوئی تھیں۔ بنیادی طور پر 1950 سے 1999 تک کے عرصے کی تحقیقات کی گئیں، بعد میں 1999 سے 2019 تک جن لوگوں کے ساتھ زیادتی ہوئی انھوں نے بھی گواہیاں دیں۔

رپورٹ گزشتہ روز منظر عام پر لائی گئی جس کا وزن 14 کلوگرام ہے، رپورٹ 6 سال میں مکمل کی گئی، 100 دن سے زیادہ کی عوامی سماعتیں، تقریباً 3 لاکھ شہادتیں اور 10 لاکھ سے زیادہ دستاویزات ثبوت کے طور پر ملے۔

انکوائری کے مطابق 1950 سے ریاستی کیئر سینٹر میں آنے والے 6 لاکھ 55 ہزار افراد میں سے تقریباً 2 لاکھ کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔

ان زیادتیوں میں جنسی، جسمانی اور جذباتی بدسلوکی بڑے پیمانے پر اور منظم طریقے سے ہوئی، بدسلوکی کرنے والوں میں دیکھ بھال کرنے والے، مذہبی رہنما، سماجی کارکن اور طبی ورکر شامل تھے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید