گوادر کی صورتحال کے پیشِ نظر ایران سے آنے والے سیکڑوں زائرین بارڈر پر پھنس گئے۔
ایران پاکستان بارڈر رمدھان سے آنے والے زائرین 48 گھنٹے سےبارڈر پر بیٹھے ہوئے ہیں۔
زائر منور حسین کا بتانا ہے کہ چھوٹے بچے اور خواتین ساتھ ہیں کھانے پینے کی اشیاء بھی دستیاب نہیں ہیں، اہلکار کچھ بتانے کو تیار نہیں، گرمی سے برا حال ہے۔
منور حسین نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت سیکڑوں زائرین کو بارڈر سے کراچی پہنچانے میں کردار ادا کرے۔
یاد رہے کہ گوادر میں ہونے والے اجتماع میں شرکت کے لیے جانے والے قافلوں کوکوئٹہ سمیت صوبے کی بعض شاہراہوں پر رکاوٹیں کھڑی کر کے روکنے پر حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔
مستونگ کے قریب قافلے پر مبینہ فائرنگ سے 14 افراد زخمی ہو گئے جبکہ کوئٹہ میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 140 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب قلات ڈویژن، مکران ڈویژن، ساحلی شاہراہ پر بھی پولیس تعینات ہے۔