وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ریاست کے اندر ریاست بنانے اور فتوے دینے کے کلچر کی ہم سب کو مذمت کرنی چاہیے۔ کسی کو حق نہیں کہ عدالتی فیصلے سے متعلق قتل کا فتویٰ جاری کرے۔
وفاقی وزیر قانون نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھمکی دینے کے معاملے پر مقدمہ درج ہوچکا، گرفتاریاں بھی ہوں گی۔
وزیر قانون نے کہا کہ ریاست کسی کو یہ اجازت نہیں دے گی کہ جو منہ میں آئے وہ بول دے۔ اس معاملے پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ کسی کو یہ حق نہیں کہ وہ عدالتی فیصلے سے متعلق قتل کا فتویٰ جاری کرے۔ یہ مہم ہے جس کو ہمیں روکنا ہے۔
انھوں نے کہا تعلیمی نصاب میں بھی ایسا مواد شامل کرنا چاہیے جو عدم برداشت ختم کرے۔
وزیر قانون نے کہا چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ ایک نیک نام اور اصول پسند شخص ہیں۔ کسی کو حق نہیں کہ عدالتی فیصلے پرجج کی جان کے خلاف فتویٰ دے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا انسانی حقوق یا آزادی رائے کی آڑ میں حد سے تجاوز کی اجازت نہیں۔