سابق نگراں وزیر تجارت و صنعت گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ جو سستی بجلی دے اس سے بجلی لیں، حکومت کا کام نہیں کہ کاروبار کرے۔
ایک بیان میں گوہر اعجاز نے کہا کہ دو پلانٹس دگنی قیمت پر لگائے گئے اور ایسے تین پلانٹس ہیں جو کام کیے بغیر کروڑوں روپے لے گئے۔
گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کا فارنزک آڈٹ کرایا جائے، ہم ان چالیس آئی پی پیز کمپنیوں کے خلاف سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم عوام کو کہتے ہیں ہمارے ساتھ پٹیشنز سائن کریں، اگر حکومت ہماری سن لیتی تو ہم سپریم کورٹ نہ جاتے۔
انہوں نے کہا کہ آج تمام چیمبرز کی طرف سے یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں عوام کے پاس پیسہ ہو گا تو کاروبار ہو گا۔
سابق نگراں وزیر کا کہنا ہے کہ کپیسٹی پیمنٹ کے نام پر بغیر بجلی بنائے یہ اتنا پیسہ لے رہے ہیں۔
گوہر اعجاز نے کہا کہ پاکستان کے کسی شہر میں کوئی سرمایہ کاری نہیں ہو رہی، مہنگائی کہاں کنٹرول ہو رہی ہے، مانیٹری پالیسی کی سمجھ نہیں آرہی۔