شاعر: احمد رضا تلہاری
صفحات: 106، قیمت: 500 روپے
ناشر: جیک بُک، کراچی۔
احمد رضا صوبۂ سندھ کے اندرونی علاقے’’تلہار‘‘ میں پیدا ہوئے، اِسی لیے وہ اپنے نام کے ساتھ ’’تلہاری‘‘ لکھتے ہیں۔ ابھی اُن کی عُمر محض 20سال ہے اور انگریزی ادب میں گریجویشن کر رہے ہیں۔ وہ ابھی بطور شاعر پوری طرح اپنے پیروں پر کھڑے نہیں ہوئے، لیکن اُنہوں نے اپنے کچّے پکّے جذبوں کو کتابی صُورت دے کر میدانِ سخن میں اپنی آمد کا اعلان کردیا ہے۔
اُن کی شاعری پڑھ کر اندازہ ہوا کہ اس میں کسی نے دخل اندازی نہیں کی، ایک ایک لفظ ان کا اپنا ہے۔ اگر وہ مطالعے کو حرزِ جاں بنالیں، تو اُن کی شاعری میں بتدریج نکھار پیدا ہوتا رہے گا کہ شاعرانہ اُٹھان بتا رہی ہے، وہ ایک مکمل شاعر بننے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
ہاں، البتہ شاعر، استاد کے بغیر ادھورا ہے، تو اگر احمد رضا کسی صاحبِ فن استاد سے رجوع کرلیں، تو اُن کی شاعری کو سندِ اعتبار مل جائے گی۔اِس کتاب میں آزاد اور نثری نظموں کے علاوہ کچھ غزلیں بھی شامل ہیں، جب کہ پیش لفظ سیّد اسد اللہ حسین قادری نے تحریر کیا ہے۔