شاعر: پروفیسر ہارون الرشید
صفحات: 184، ہدیہ: 1000روپے
ناشر: ہارون پبلی کیشنز۔L-74،سیکٹر 5-C/2، بلال ٹاؤن، نارتھ کراچی۔
فون نمبر: 2243868 - 0332
پروفیسر ہارون الرشید اپنی ذات میں ایک تہذیبی ادارہ تھے اور اُن کے ’’دربارِ سخن‘‘ سے فیض یاب ہونے والے بھی اپنا ایک تشخّص رکھتے ہیں۔ اُنہوں نے تشنگانِ علم کو کبھی مایوس نہیں کیا۔ اب ایسی یگانۂ روزگار شخصیات کہاں؟ شاعر، ادیب، نقّاد، ناول نگار، ماہرِ تعلیم، تذکرہ نگار، مؤرخ اور اسلامی ادب کے ترجمان، اُن کی زندگی کا ہر حوالہ ہی معتبر ہے۔ علم وادب کے ہر موضوع پر اُن کی کتاب موجود ہے۔
پروفیسر صاحب قسمت کے بھی دھنی تھے کہ اُنہیں سعادت مند اولاد ملی، جو اُن کے مشن کو آگے بڑھا رہی ہے اور زاہد رشید اور ساجد رشید کو بھی فخر کرنا چاہیے کہ وہ ایک ہمہ صفات شخصیت کے گھر پیدا ہوئے۔ یہ کتاب چار ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلے باب میں حمد، دوسرے میں حمدیہ نظمیں، تیسرے میں حمدیہ غزلیں اور چوتھے باب میں حمدیہ قطعات و اشعار شامل کیے گئے ہیں۔ اِس حمدیہ مجموعے کا نام پروفیسر ہارون الرشید کے نظریات وفکر کا ترجمان ہے۔
اُن کی ایک نظم ’’وحدہ لاشریک لہُ‘‘ شاملِ کتاب ہے، جب کہ اُن کے نعتیہ مجموعے بھی ہماری نظر سے گزرے ہیں، اُن میں بھی محتاط انداز اختیار کرتے ہوئے حمد اور نعت کے درمیان فرق رکھا گیا ہے۔ وہ ایک عالمِ دین بھی تھے، اِس لیے اُن کی تقدیسی شاعری میں غلو کا تصوّر تک نہیں کیا جاسکتا۔
زیرِ نظر کتاب میں پروفیسر صاحب سے متعلق حکیم محمّد سعید، مفتی محمّد رفیع عثمانی، ڈاکٹر رحیم بخش شاہین اور عطاء الرحمان جمیل کے مضامین بھی شامل ہیں، جو اُن کی مختلف کتب میں پہلے بھی شائع ہوچُکے ہیں۔