وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ جب سے یہ مون سون شروع ہوا، تاریخی بارشیں ہوئی ہیں۔
لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ پہاڑوں پر بارشوں سے برساتی نالوں کو خطرات ہوتے ہیں، برساتی نالے بہتے ہیں تو دیہاتوں کے زمینی راستے کٹ جاتے ہیں۔
مراد علی شاہ کا مزید کہنا ہے کہ محکمۂ موسمیات کی پیش گوئی سے بہت زیادہ بارشیں ہو چکی ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے یہ بھی کہا ہے کہ اللّٰہ نے رحم کیا ہے، بہت زیادہ مسائل نہیں ہیں، البتہ بارشوں سے کچے مکانات کو نقصانات ہوئے ہیں۔
لاڑکانہ دورے کے بعد وزیراعلی سندھ کیرتھر پہاڑی سلسلے کے قریب حمل جھیل پہنچ گئے۔
حمل جھیل پر صوبائی وزیرِ آبپاشی جام خان شورو اور سیکریٹری آبپاشی نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ حمل جھیل میں پہاڑی سلسلے سے برساتی پانی داخل ہوتا ہے، سیلاب کے دنوں میں یہ جھیل اہمیت اختیار کر لیتی ہے، حمل جھیل کی لمبائی 25 اور چوڑائی 10 کلو میٹر ہے، جھیل سے سیلابی ریلا منچھر جھیل کی طرف بہایا جاتا ہے۔
اس دوران وزیراعلیٰ سندھ نے ایف پی حفاظتی بند کے پشتوں کو مضبوط کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔
دادو کا دورہ
بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دادو میں سیلاب متاثرین کے لیے زیر تعمیر گھروں کا معانئہ کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ مختلف گھروں میں گئے اور مکینوں سے ملے۔
مکینوں نے سی ایم سندھ کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ ہمارے گھر اوپر کر کے بنائےگئے ہیں، اب نہیں ڈوبیں گے۔
سیلاب متاثرہ دین محمد کھوسو نے بتایا کہ گوٹھ میں 150 میں سے 109 گھر تعمیر ہو چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ایک بچےکے انتقال پر لواحقین سے تعزیت کی، وزیراعلیٰ سندھ نے سیلاب متاثرین کے نئے تعمیر ہونے والے گوٹھ میں یادگار پودا بھی لگایا۔