وزیرِ پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر ان کیمرا اجلاس میں بریفنگ دیں گے۔
سینٹ قائمہ کمیٹی پیٹرولیم کا اجلاس ہوا جس میں حکومتی کمپنی گورنمنٹ ہولڈنگ کی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی۔
سی ای او جی ایچ پی ایل مسعود نبی نے کہا کہ کمپنی کا کام مقامی طور پر تیل و گیس کی پیداوار بڑھانا ہے، کمپنی کی ریکوڈک میں بھی سرمایہ کاری ہے۔
مسعود نبی کا کہنا ہے کہ ریکوڈک میں حکومت کے 25 فیصد حصے میں کمپنی کا بھی حصہ ہے، جی ایچ پی ایل نے 300 ایل این جی کے کارگوز درآمد کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے 4 کارگوز ٹرمینل پر آتے ہیں جبکہ 2 نجی شعبے کے کارگو آتے ہیں، پاکستان میں 10 کارگوز ماہانہ آتے ہیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ ملک میں گیس کی دستیابی کی کمی 1.7 فیصد سالانہ ہے، ملکی گیس کی پیداوار 3 ارب مکعب فٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس میں سے 1400 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کھاد سیکٹر کو دی جا رہی ہے، گھریلو صارفین کو 1600 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جا رہی ہے۔
وزیرِ پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ کوشش ہے کہ ملک میں تیل و گیس کی تلاش کا کام تیز کیا جائے، ہمارے پاس ایل این جی کافی زیادہ دستیاب ہے، آج کل کیپیسٹی کی بہت باتیں ہو رہی ہیں، جب حکومت ہی خریدار ہو تو سرمایہ کار حکومت سے ضمانت مانگتا ہے۔