وزیر دفاع اور ن لیگ کے سینئر رہنما خواجہ محمد آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے مذاکرات کی زیرگردش خبروں کی تردید کردی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ پارٹی صدر نواز شریف کی صدارت میں گزشتہ روز جو اجلاس ہوا اُس میں سیاسی معاملات پر کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کی بات نہیں کی، زیر گردش خبروں کو مسترد کرتا ہوں۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ اس وقت ماحول سازگار نہیں، پی ٹی آئی جب تک 9 مئی کے واقعے پر معافی نہیں مانگتی، بات چیت نہیں ہوسکتی۔
اُن کا کہنا تھا کہ 9 مئی واقعات کا احتساب 200 فیصد ہونا چاہیے، اگر پی ٹی آئی کو 9 مئی پر تاسف ہے تو آگے چلا جاسکتا ہے۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ ملک میں 75 سال سے فیصلے کرنے والی بیوروکریسی اور عدلیہ کو بھی جوابدہ ہونا ہوگا، انہیں اپنے فیصلوں کا لازمی حساب دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ دونوں ادارے کبھی سیاستدانوں سے مل کر اور کبھی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر مفت میں جھولا لے رہے ہیں۔
وزیر دفاع نے بتایا کہ نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں صرف پنجاب کے بلدیاتی انتخابات اور بجلی کے بلوں پر بات کی گئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے ایوان کے فلور پر 3 بار بانی پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش کی تھی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اسمبلی میں حکومت کے پاس محفوظ نمبر رہنے چاہئیں۔
ساتھ ساتھ انہوں نے یہ بھی امکان ظاہر کیا کہ بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل ہوسکتا ہے۔