وزیراعظم کے مشیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللّٰہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد کی طرف سے جلسہ گاہ آنے والوں کو نہیں روکا گیا۔ پنجاب میں بالعموم جبکہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے عوام نے بالخصوص جلسہ کو مسترد کیا۔
انہوں نے کہا کہ جو آج تقریر کی گئی وہ انارکی پھیلانے کے لیے کی گئی، اگر اداروں کو اپنی حدود میں رہنا چاہیے تو کیا سیاسی جماعتوں کو نہیں رہنا چاہیے؟
رانا ثنااللّٰہ نے کہا کہ اب یہ کہتے ہیں کہ لاہور میں جلسہ کریں گے، یہ آئیں لاہور، اٹک برج کراس کر کے دکھائیں۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اگر یہ اس زبان میں بات کرنا جانتے ہیں تو ایسے ہی جواب دیا جائے گا۔ علی امین گنڈاپور 2 نمبر آدمی ہے، انکا ڈبل چہرہ ہے۔
رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ جس لہجے میں انہوں نے کہا کہ میں لاہور آرہا ہوں، پھر اسی لہجے میں جواب دیں گے۔ آپ خیبر پختونخوا کی باؤنڈری عبور کر کے دکھائیں، میں دکھاؤں گا۔
انکا کہنا تھا کہ کون سی سیاست ہے جو یہ کرنا چاہتے ہیں، یہ افراتفری اور انارکی چاہتے ہیں۔
رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ جوڈیشل پیکیج سے متعلق بہت بار کہہ چکے کوئی آئینی ترمیم ہونے نہیں جا رہی۔ وزیراعظم بھی اس سے متعلق کہہ چکے ہیں، انکو خدشہ ہے تو ٹھیک ہے، اپنے ذہن میں رکھیں۔
وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ ایک ہم پارلیمنٹ کے اختیار کو ایک طرف رکھ دیں کہ پارلیمنٹ ترمیم نہیں کر سکتی۔ پارلیمنٹ ترمیم کر سکتی ہے، جب چاہے کر سکتی ہے۔