وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ جتنا زور لگانا ہے لگا لیں، آئینی طریقے سے حکومت نہیں گرا سکتے، سازش کے بغیر ہماری حکومت گرائی نہیں جا سکتی، میں تمام اداروں اور ریاست کو چیلنج کرتا ہوں کہ ہماری حکومت گرا دی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔
پی ٹی آئی کے مشترکہ پارلیمانی پارٹی اجلاس کے بعد تحریکِ انصاف کی مرکزی قیادت کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں 9 مئی سے پہلے گرفتار ہوا تھا، آئین توڑا گیا، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ 26ویں ترمیم عدلیہ پر حملہ ہے، آج اجلاس میں اتحاد اور اتفاق کا پیغام دیا گیا ہے، اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ پی ٹی آئی میں دراڑ پیدا کرسکتا ہے تو یہ اس کی بھول ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمارے خلاف لابنگ کی گئی، 9 مئی بہانہ ہے بانیٔ پی ٹی آئی نشانہ ہے، مجھے گرفتار کرکے بانیٔ پی ٹی آئی کے خلاف بیان دینے کا کہا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ مجھے پورے پاکستان کے چکر لگوائے گئے، کہا گیا پی ٹی آئی چھوڑ دیں، ہمارا مینڈیٹ چوری کرنے کے بعد مخصوص نشستوں کو چھینا گیا۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ میں نے یہ بھانپ لیا تھا کہ بانی سے ملاقات نہیں کروائی جائے گی، ہماری حکومت، اختیار سب بانیٔ پی ٹی آئی کے پاس ہے، بانیٔ پی ٹی آئی جب چاہیں حکومت گرانے کا حکم دے دیں۔
انہوں نے کہا کہ آئینی طریقے سے کبھی بھی ہماری حکومت نہیں گرائی جا سکتی، آئینی طریقے سے آپ کچھ بھی نہیں کر سکتے، ہم نے کسی کو نہیں کہا کہ ہمارے خلاف عدم اعتماد نہ لائیں اور نہ کہیں گے، جس نے عدم اعتماد لانا ہے لازمی لے کر آئیں کھلا اعلان ہے۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور نے کہا کرم کا مسئلہ وراثت میں ملا، گزشتہ 4 ماہ سے روڈ کھلا ہے، آپ پڑوسیوں سے مذاکرات کریں اور پالیسی تبدیل کریں، پڑوسی ملک نے عالمی طاقتوں کو شکست دی، یہ بارڈر محفوظ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کا پلان تھا کہ کے پی میں ایمرجنسی لگا دیں، بانیٔ پی ٹی آئی جب جیل سے باہر تھے تو انہوں نے مذاکرات کی بات کی۔