اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شعیب شاہین کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
اے ٹی سی کے ڈیوٹی جج طاہر عباس سِپرا نے شعیب شاہین کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کر لی۔
عدالت نے تھانہ سنگجانی میں درج مقدمے میں شعیب شاہین کی 1 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت بعد از گرفتاری منظور کی۔
ڈیوٹی جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ پراسیکیوٹر راجہ نوید نہیں آئے، سماعت ایک دن بعد ہو گی۔
وکیلِ صفائی نے کہا کہ ایم این ایز سب جیل میں ہیں، مگر شعیب شاہین اور دیگر ورکرز تو جیل میں ہیں، مقدمے میں پولیس اہلکار کو مارنے کا ذکر ہے مگر ساتھ میڈیکل سرٹیفکیٹ موجود نہیں، شعیب شاہین پر پستول رکھنے کا الزام ہے، مگر برآمدگی ایک ڈنڈے کی ہوئی ہے۔
ڈیوٹی جج طاہر عباس سِپرا نے سوال کیا کہ ڈنڈے کی ریکوری کہاں لکھی ہوئی ہے؟
وکیلِ صفائی نے کہا کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں تفتیشی افسر نے بتایا تھا کہ شعیب شاہین سے ڈنڈا ملا ہے۔
جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ ڈیوٹی جج صرف ارجنٹ نوعیت کا ہی مقدمہ سن سکتا ہے، کوشش ہو گی کہ شعیب شاہین کی درخواستِ ضمانت پر آج ہی فیصلہ کروں۔
جس کے بعد عدالت نے شعیب شاہین کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کر لی۔