توشہ خانہ کیس 2 میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری حکم جاری کر دیا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے 3 صفحات پر مشتمل محفوظ فیصلہ جاری کیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ نیشنل جوڈیشل پالیسی کے مطابق مجسٹریٹ کے لیے 3 دن میں اور سیشن کورٹ کو 5 دن میں ضمانت کا فیصلہ کرنا لازم ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیشنل جوڈیشل پالیسی کے مطابق ہائی کورٹ کو 7 دن میں ضمانت کا فیصلہ کرنا لازم ہے جبکہ اسپیشل کورٹ پر سیشن کورٹ کے لیے دیا وقت اپلائی ہو گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ درخواست گزار کے مطابق ان کی درخواستِ ضمانت بغیر وجہ کے التواء کا شکار ہے، درخواست گزار کے وکلاء نے ضمانت کی درخواستوں پر جلد فیصلہ کی ہدایت کی استدعا کی ہے۔
عدالتِ عالیہ کے فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کو کیس ٹرانسفر ہونے کے بعد ضمانت کی درخواستیں اسپیشل جج سینٹرل کے پاس زیرِ التواء ہیں۔