پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پسند یا نا پسند کا لانے کی کوئی بات نہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئینی عدالت آئینی مسائل کے لیے بننی چاہیے، سپریم کورٹ میں لاکھوں کیسز التواء میں پڑے ہیں، اس لیے آئینی کورٹ کے قیام سے سپریم کورٹ سے کیسز کا دباؤ کم ہو گا۔
نثار کھوڑو کا کہنا ہے کہ ہم مولانا فضل الرحمٰن سے ملتے رہیں گے، ہو سکتا ہے کہ مسودے میں کوئی ترمیم آئے اور اتفاقِ رائے ہو جائے، آئینی ترمیم کے لیے سیاسی جماعتوں سے مل رہے ہیں، اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ نہیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن اور بلاول بھٹو زرداری آئینی ترمیم کے مسودے پر کسی حتمی نتیجے پر جلد پہنچ جائیں گے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا ہے کہ ارسا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف پیپلز پارٹی نے اسمبلی سے قراداد منظور کرا کے سندھ کا مؤقف دے دیا ہے، وفاقی حکومت نے ارسا ایکٹ میں کوئی ترمیم نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پانی پر پہلا حق ٹیل والوں کا ہوتا ہے اور سندھ ٹیل والا صوبہ ہے، سندھ کے پانی پر ڈاکا منظور نہیں ہے، صوبوں کی منظوری کے بنا ایکٹ میں ترمیم نہیں ہو سکتی۔