کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ہم روزگار دینا چاہتے ہیں نوکریوں کا اعلان کیا ہے، 70 ارب روپے کی لاگت سے شہر میں نیا انفرااسٹرکچر بنایا جائے گا۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کراچی واٹر کارپوریشن آفس پہنچے، جہاں انہوں نے سینٹر آف ریفارم ریسرچ اینڈ انوویشن کا سنگِ بنیاد رکھا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پارٹی چیئرمین نے وعدہ کیا تھا کہ پانی و سیوریج کے مسائل حل کریں گے، ناصرف پائپ ڈالے جائیں گے بلکہ سڑکیں بھی تعمیر کریں گے، حب ڈیم سے نئی کنال پر 13 ارب روپے کی لاگت سے کام شروع کر دیا ہے، 12 ماہ میں حب ڈیم سے دو سو ملین گیلن پانی آئے گا۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج ایمپرومنٹ پروجیکٹ میں سنگِ میل عبور کیے ہیں، یہ کراچی کے پانی اور سیوریج کو بہتر کرنے کا پہلا منصوبہ ہو گا، ریسرچ سینٹر سے ادارے کو بہتری لانے کا مزید موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں 29 کلورینیشن سینٹر ہیں،31 دسمبر تک یہ سینٹر کام کرتے دکھائی دیں گے، شہر میں پانی کی کمی ہے، لائنوں میں لیکیج تھی، پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ بھی کی جا رہی ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ دھابیجی اور پپری میں کام چل رہا ہے، مارچ 2025ء تک ہو جائے گا، پہلے فیز میں 4333 رہائشی اور کمرشل کسٹمرز کے لیے میٹرز نصب کریں گے، کے فور اوگمینٹیشن کا لیٹر جاری ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ضلع غربی، وسطی، اورنگی اور کیماڑی کے عوام مستفید ہوں گے، ساڑھے 2 کروڑ گیلن سیوریج کو صاف کر کے سمندر برد کر رہے ہیں، سیوریج کے مسائل کو حل کرنے کے لیے سڑکوں کی بھی مرمت ہو رہی ہے، شہر کی 106 شاہراہوں کا ذمے دار ہوں اور ان پر کام ہو رہا ہے۔
میئر کراچی نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ کو بتایا ہے کہ ٹاؤن کو کام کرنے کی ضرورت ہے، ملیر مرغی خانے کے پل کی وسعت اور مرمت ہو گی، دو ارب کی لاگت سے ایک نیا پل بنے گا اور پرانے پل کی بھی مرمت ہو گی، پارلیمانی سیاسی جماعتوں کے مابین بات چل رہی ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آئین کو تبدیل کرنے کا حق پارلیمان کا ہے، مجھے لگ رہا ہے کہ معاملے کو سیاسی بنایا جا رہا ہے، امید کرتا ہوں کہ پارلیمان قانون سازی کرتی رہے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایم کیو ایم عدالت گئی، جسے عدالت نے اسٹے دے دیا، مولانا فضل الرحمٰن بھی آئینی عدالت پر اتفاق کرتے ہیں، مولانا صاحب کے ساتھ خدوخال پر بات چل رہی ہے۔