پاکستان انجینئرنگ کونسل سندھ ریجن کے وائس چیئرمین مختار شیخ کا کہنا ہے کہ پاکستان جاپان کو انجینئرنگ کے شعبے میں افرادی قوت فراہم کرکے اربوں روپے کا زرمبادلہ کما سکتا ہے۔
جنگ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے مختار شیخ نے کہا کہ انھیں جاپان کے حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ اس وقت جاپان کو 28 ہزار انجینئرز کی ضرورت ہے اور پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں سے اسے افرادی قوت فراہم کی جا رہی ہے۔
مختار شیخ نے بتایا کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل جاپان کی ضرورت کے مطابق پاکستانی انجینئرز کی تربیت کے لیے کوشاں ہے جس کے لیے پاکستان انجینئرنگ اکیڈمی قائم کی جا رہی ہے۔
اس کام کیلئے نہ صرف زمین حاصل کرلی گئی ہے بلکہ ڈھائی ارب روپے کا بجٹ بھی مختص کرلیا گیا ہے، جس پر جلد کام شروع کردیا جائے گا، جبکہ عنقریب کراچی میں انجینئرنگ کلب اور ٹیکنالوجی پارک بھی قائم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے پاس 3 لاکھ 72 ہزار 260 رجسٹرڈ انجینئرز ہیں جن میں 2 لاکھ 78 ہزار566 انجینئرز جبکہ 94 ہزار 54 پروفیشنل انجینئرز ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل اس وقت دنیا بھر کے 150 انجینئرنگ تعلیمی اداروں کی ڈگریوں کی تصدیق کرتا ہے اور ان اداروں سے تعلیم حاصل کرنے والے انجینئرز کو پاکستان انجینئرنگ کونسل کا رکن بنایا جاتا ہے۔