سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے ایک خاتون میں ٹائپ ون ذیابیطس کو ایک پائینرنگ اسٹیم سیل کی پیوندکاری کے ذریعے ختم کردیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ چین کے علاقے تیان جین سے تعلق رکھنے والی یہ 25 سالہ خاتون ایک عشرے سے زیادہ عرصے سے اس دائمی مرض میں مبتلا تھی۔
اس علاج سے قبل یہ خاتون پابندی کے ساتھ انسولین کے انجیکشن پر انحصار کرتی تھی، جبکہ ساتھ ہی وہ اپنی خوراک کی بھی مانیٹرنگ کرتی تھی۔ لیکن اس طریقہ علاج کے بعد جس میں اپنے جسم کے خلیوں کا استعمال کرتے ہوئے اب اس نے اپنی انسولین خود بنانا شروع کر دی۔
جس کے بعد تین ماہ سے بھی کم عرصے میں اس خاتون نے قدرتی طور پر اپنے بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
اسکا کہنا ہے کہ اب وہ نہ صرف چینی کھا سکتی ہے بلکہ ہر چیز کو کھاکر لطف اندوز ہوسکتی ہے بالخصوس ہاٹ پوٹ بھی کھا سکتی ہے۔ سمجھا جاتا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے۔
کینیڈا کی یونیورسٹی آف البرٹا ایڈمنٹن کے ٹرانسپلانٹ سرجن و محقق جیمز شپیرو جو خود تو اس علاج میں شامل نہیں تھے لیکن انکا کہنا ہے کہ وہ اسکے نتائج سے حیران ہیں۔