لاہور میں ایک کھرب 37 ارب کے ترقیاتی کاموں کے اختیارات کی تقسیم کے معاملے میں محکمۂ پی اینڈ ڈی نے پی ایم یو کے ورکنگ پیپرز کی تجویز ختم کرنے کی منظوری دے دی۔
محکمۂ پی اینڈ ڈی کے اجلاس کے میٹنگ منٹ جاری کر دیے گئے، جس کے مطابق محکمہ پی اینڈ ڈی نے 10 رکنی افسران ٹیکنیکل سپورٹ سیل فعال کرنے کی بھی منظوری دے دی۔
میٹنگ منٹس کے مطابق 6 کروڑ 30 لاکھ کی مد میں ٹیکنیکل سپورٹ سیل 2 سال کے لیے فعال کرنے، متفرق اخراجات 2 سے کم کرکے ایک فیصد کرنے، نئے پیپرا رولز کے مطابق ٹینڈر پروسیجر ای ٹینڈرنگ کے ذریعے کرانے کی منظو ری دے دی۔
میٹنگ منٹس میں بتایا گیا ہے کہ لاہور ڈیولپمنٹ پروگرام کی سب اسکیموں، ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمیٹی اور ڈویژنل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی سے لینے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ 78 ارب سے لاہور کے نکاسیٔ آب کی ذمے داری واسا کے سپرد کرنے، 1 کھرب 37 ارب کے فنڈز کی منتقلی اور پہلے مرحلے میں ری ویمپنگ ترقیاتی اسکیموں کی مد میں 35 ارب جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے، تاہم ری ویمپنگ ترقیاتی اسکیموں کے لیے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمیٹی سے اجازت مشروط ہے، ری ویمپنگ پروگرام میں نکاسیٔ آب، پختہ سڑکیں، اسٹریٹ لائٹس اور گلیاں شامل ہیں۔
علاوہ ازیں نومبر کے دوسرے ہفتے سے ترقیاتی کاموں کو شروع کرانے اور لاہور ری ویمپنگ پروگرام کے 3 پیکیجز کی بھی منظوری دی گئی ہے، پہلے پیکیج میں 6 زون، پیکیج ٹو میں 3 زون کی ترقیاتی اسکیمیں منظور کی گئی ہیں، ری ویمپنگ پروگرام مکمل کرنے کے لیے 10 ماہ کی ڈیڈ لائن رکھی گئی ہے۔