• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملائشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم کے دورہ پاکستان میں دوستی کی نئی جہتیں سامنے آئی ہیں۔ جن میں تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، زراعت اور دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کرتے ہوئے مفاہمت کی مختلف یادداشتوں پر دستخط بھی شامل ہیں۔ جبکہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے خصوصی تقریب کے دوران وزیر اعظم انور ابراہیم کو نشان پاکستان کا ایوارڈ دیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات اور اعلیٰ سطحی بزنس ڈائیلاگ کے بعد مشترکہ میڈیاکانفرنس میں جناب انور ابراہیم کےاس اعلان کو مبصرین خاص اہمیت دے رہےہیں کہ ان کا ملک پاکستان سے سالانہ 200ملین ڈالر (تقریباً ساڑھے55ارب پاکستانی روپے) کا حلال گوشت اور ایک لاکھ میٹرک ٹن باسمتی چاول درآمد کرے گا۔اس طرح پاکستان کیلئے حلال گوشت اور باسمتی چاول کی اہم مارکیٹ کھل گئی ہے۔ بھارت بھی حلال گوشت اور چاول کی خریداری کی ایک منڈی ہےمگرملائشیا نے اس معاملے میں پاکستان کو ترجیح دے کر اسلام آباد سے خصوصی وابستگی کا اظہار کیا ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے درست کہا کہ پاکستان برآمدی اشیا کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریگا۔ وزیراعظم انور ابراہیم کا یہ دورہ دو برادر ملکوں کے درمیان ایسی ملاقاتوں کا ذریعہ بنا جن میں دیگر متعدد شعبوں کے ساتھ فلسطین اور کشمیر سمیت علاقائی و بین الاقوامی امور کا احاطہ کیا گیا۔ رہنمائوں کی ملاقات میں آئی ٹی، فوڈ ٹیکنالوجی اور زراعت میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا جبکہ اقتصادی شراکت داری معاہدے کی بھی توثیق کی گئی۔ جنوبی ایشیائی ممالک میں پاکستان ملائشیا کا تیسرا سب سے بڑا شراکت دار ہے۔ توقع کی جانی چاہیے کہ دونوں برادرممالک کے درمیان باہمی رابطوں اورتعاون میں مزید اضافہ ہوگا اور دونوں ممالک اپنے عوام کی فلاح کے علاوہ خطے کے امن ومفاد میں بھی موثر کردار ادا کریں گے۔

تازہ ترین