• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماحولیاتی یا موسمیاتی تبدیلیوں نے پوری دنیا کو پریشان کررکھا ہے۔ پاکستان ان تبدیلیوں کے مضر اور منفی اثرات کا سب سے بڑا شکار ہے۔ ایسے میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اپنے صوبے کی حد تک فضائی آلودگی، بالخصوص اکتوبر سے جنوری تک کے مہینوں میں اسموگ یا دھند کے نقصان دہ اثرات پر قابو پانے کیلئے نہایت موثر حکمت عملی اختیار کی ہے جسے دوسرے صوبوں کو بھی اختیار کرنا چاہئے۔ پنجاب میں دیکھا گیا ہے کہ تین ماہ کے اس عرصے میں لاہور جیسے بڑے شہر صحت عامہ کے خطرات سے دوچار ہو جاتے ہیں۔ اسموگ، دھند اور فضائی آلودگی بڑھنے سے سانس لینے میں دشواری، دمہ، پھیپھڑوں کے امراض، نزلہ، زکام، کھانسی اور ایسی ہی دوسری بیماریوں میں مبتلا ہونے والوں کا اسپتالوں میں رش لگ جاتا ہے۔ شہری اور صنعتی زندگی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ فضائی آلودگی میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں، اینٹوں کے بھٹوں اور ایسے صنعتی کارخانوں کا بنیادی کردار ہے، جن سے دھواں اوپر اٹھ کر فضا کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ اس سے نہ صرف انسان متاثر ہوتے ہیں، بلکہ حیوانات، نباتات اور جمادات پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ حکومت پنجاب نے وزیراعلیٰ کے وژن کے تحت ایک مرحلہ وار حکمت عملی مرتب کی ہے جس پر عمل درآمد شروع ہوچکا ہے۔ پہلے مرحلے میں وزیراعلیٰ کی سربراہی میں کمیٹیاں قائم کی گئی تھیں جنھوں نے تمام متعلقہ محکموں کیلئے قابل عمل پالیسی ترتیب دی اور اس پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کی۔دوسرے مرحلے میں آلودگی پھیلانے والے صنعتی یونٹوں، بھٹوں اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی شروع کی گئی ہے۔ میرا پنجاب اسموگ فری، پروگرام کے تحت نوجوانوں کیلئے تربیتی پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ اس حکمت عملی سے پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے محفوظ ہوسکے گا۔

تازہ ترین