عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سربراہ ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ فلسطین کے ساتھ ہم کشمیر کی آزادی کی بات بھی کریں گے۔
ایوان صدر میں اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کےلیے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) سے خطاب میں ایمل ولی خان نے استفسار کیا کہ کیا اسرائیل کو ماننے سے ظلم بند ہوجائے گا؟
انہوں نے کہا کہ جب ہم فلسطین کی مظلومیت کی بات کرتے ہیں، تو ہمیں کشمیر کی مظلومیت کی بات بھی کرنی چاہیے، ہمیں سوچنا ہوگا کہ یہ ظلم کیسے بند ہوگا۔
اے این پی سربراہ نے مزید کہا کہ ان کی رائے میں جو لوگ 50 سال سے پاکستان اور افغانستان میں مسلمانوں سے جہاد کر رہے ہیں انہیں اسرائیل بھجوائیں کہ وہاں جا کر جہاد کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ احتساب ہمیشہ خود سے شروع ہوتا ہے، اپنے ملک پر بھی ہم کو نظر ڈالنی چاہیے، کشمیریوں کو ان کی مرضی کے فیصلے کرنے دیں۔
ایمل ولی خان نے یہ بھی کہا کہ افغانستان بھی مظلوم ملک ہے، نظریاتی طور پر آرمڈ ملیشیا ایک ہی بات کر رہے ہیں، جو رونا ہم فلسطین کےلیے رو رہے ہیں ایسا نہ ہو اگلے 50سال میں بلوچستان اور کے پی کے لیے رو رہے ہوں۔