• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

پاور سیکٹر کا ترسیلی نظام صارفین پر بھاری بوجھ قرار

فائل فوٹو
فائل فوٹو

نیپرا کے ممبر سندھ رفیق احمد شیخ نے پاور سیکٹر کے ترسیلی نظام کو صارفین پر بھاری بوجھ قرار دیا ہے۔

 رفیق احمد شیخ نے اگست کی ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ فیصلے میں اضافی نوٹ میں کہا ہے کہ گزستہ دو سال میں این ٹی ڈی سی کی نااہلی سے نقصانات 1500فیصد بڑھ گئے، ممبر نیپرا نے کہا کہ ترسیلی نظام کی خرابیاں دور نہ ہونا این ٹی ڈی سی کی نا اہلی ہے۔

نیپرا کے ممبر سندھ اور ٹیکنیکل رفیق احمد شیخ نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے فیصلے میں اضافی نوٹ میں لکھا ہے کہ پاور سیکٹر کی ناقص کا کردگی کے باعث بجلی صارفین بھاری بوجھ کی زد میں ہیں، ترسیلی نظام کی خرابیوں کے باعث گزشتہ مالی سال 2023-24 میں60 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

مالی سال2021-22 میں یہ نقصان 3 ارب 70 کروڑ روپے تھا، نقصان میں 2 سال کے دوران 56 ارب 70 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا.

انہوں نے کہا کہ شمال جنوب ترسیلی لائن کی خرابیاں دور نہ ہونا این ٹی ڈی سی کی نااہلی ہے، اگست میں صارفین پر سسٹم کی خرابیوں سے 5 ارب 10 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑا، ترسیلی نظام کی خرابیوں، اوورلوڈنگ سے سستے پلانٹس نہ چلائے جاسکے۔

ممبر ٹیکنیکل نے کہا کہ سرمایہ کاری کے باوجود ترسیلی نظام میں بڑی خرابیاں دور نہیں کی جاسکیں، ناقص ترسیلی نظام سے ایل این جی، فرنس آئل والے پاور پلانٹس چلائے گئے ساڑھے 14روپے فی یونٹ کے مقابلے 47 روپے فی یونٹ تک والے پلانٹس چلائے گئے۔

گدو پاور پلانٹ کو کمبائن سائیکل پر چلانے سے 108 ارب کا نقصان ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم پاور پلانٹ کی بندش سے مہنگے پاور پلانٹس پر انحصار بڑھ گیا ہے۔

قومی خبریں سے مزید
تجارتی خبریں سے مزید