• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گرفتار خاتون کا بیٹوں اور خود کے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف

علامتی فوٹو
علامتی فوٹو

انسانی اسمگلر گینگ کی مبینہ رکن غلام فاطمہ نے خود کے اور اپنے بیٹوں کے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا۔

موریطانیہ کشتی حادثے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے گجرات میں بڑی کارروائی کی اور انسانی اسمگلر گینگ کی مبینہ رکن غلام فاطمہ کو گرفتار ی کے بعد تفتیش مکمل کر کے جوڈیشل کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق غلام فاطمہ نے تفتیش کے دوران اپنے اور بیٹوں کے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا اور کہا کہ وہ اپنے تین بیٹوں کے ساتھ مل کر لوگوں کو بیرون ممالک بھیجنے کا کام کرتی تھی۔

ذرائع کےمطابق خاتون نے اعتراف کیا کہ میرا بیٹا خاور کم و بیش 10 افراد کو لے کر کیریئر کے طور پر سینیگال گیا، وہ اس سے پہلے اپریل میں بھی وہاں جاچکا تھا۔

ذرائع کے مطابق دوران تفتیش غلام فاطمہ نے بتایا کہ میرا ایک بیٹا حسن اٹلی میں ہے جبکہ دوسرا بیٹا فرحان واقعے کے بعد سے مفرور ہے۔

ذرائع کے مطابق انسانی اسمگلر گینگ کی مبینہ خاتون رکن کو ایف آئی اے نے 1 روز قبل جھوڑا گاؤں سے گرفتار کیا تھا ،تفتیش کی راز داری کےلیے یہ بات میڈیا نہیں بتائی گئی۔

ذرائع کے مطابق غلام فاطمہ پڑوس میں چھپی تھیں، جسے گرفتار کرکے موبائل فونز اور بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات حاصل کرلی گئیں۔

ذرائع کے مطابق لوگوں کو بیرون ممالک بھیجنے کے نام پر اکٹھی رقم سے ایک نئی گاڑی بھی لی گئی، جو ایف آئی اے نے برآمد کرلی ہے۔

قومی خبریں سے مزید