وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو سیلاب کے لیے ملنے والی رقم قرضہ ہے جو واپس بھی کرنا ہے۔
اسلام آباد میں نیشنل ڈیزاسٹر رسک منیجمنٹ فنڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
احسن اقبال نے کہا کہ عالمی اداروں کے کیے گئے زبانی وعدے عملی طور پر حمایت سے مختلف ہیں، نئے قرض دینے کے بجائے یہ بھی کہا گیا پہلے والے قرض آگے بڑھا دیتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے لیے دی جانے والی رقم کو بھی فلڈ کے نام پر منتقل کرنے کا کہا گیا، کانفرنس میں موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ملکوں کے لیے 70 ارب ڈالر کے فنڈ کے قیام کا اعلان ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک اس فنڈ میں 7 کروڑ ڈالر کی کمٹمنٹس آئی ہیں، پاکستان کو اپنے وسائل بڑھانا ہوں گے، حکومت معاشی اسحتکام کے لیے کوشاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے پہلے 10 ملکوں میں شامل ہے، پاکستان کو 2022ء کے سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد 5 سے 7 فیصد امداد یا گرانٹ ملی۔