وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی مذمت کی ہے۔
شرجیل میمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن کو بانیٔ پی ٹی آئی لائف ٹائم توسیع دینے والے تھے بعد میں ان کے ہی خلاف ہو گئے، سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ قابلِ احترام جج ہیں، یہ سیاست نہیں بد معاشی اور غنڈا گردی ہے، اخلاقی طور پر گری ہوئی حرکت ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ عمران خان کی نظر میں یہ درست اقدام ہے تو اپنے بچوں کو بھی اس میں شامل کریں، پاکستان کے بچوں کو اس کام پر لگا کر ملک کی ساکھ کو خراب کیا جا رہا ہے، ان معصوم بچوں کا قصور نہیں جنہوں نے کل یا سعودی عرب میں یہ کیا۔
وزیرِ اطلاعات سندھ نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے بچوں کو گندا کلچر، گندی سوچ دی ہے، بچوں سے اپیل ہے کہ اپنا دماغ استعمال کریں، اپنے قائدین کا ایسا کوئی حکم نہ مانیں جو ملک کے لیے باعثِ شرم ہو۔
اُنہوں نے کہا کہ اس وقت اسرائیلی لابی دن رات محنت کر رہی ہے کہ ان کے پرندے کو جیل سے نکالا جائے، اسرائیلی لابی اور گولڈ اسمتھ فیملی پاکستان کو کمزور کرنے میں مصروف ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی ایم این اے نے آج مارننگ شو میں کہا امریکا میں اگر فلاں جیت گیا تو عمران خان آزاد ہوں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ اسرائیلی جریدے بھی کہہ چکے کہ آپ ان کے لیے فائدہ مند ہیں تو آپ کھل کر سامنے آئیں ناں کہ آپ ان کے نمائندے ہیں۔
وزیرِ اطلاعات سندھ نے کہا کہ ہر شخص قابلِ احتساب ہے، ماضی میں جج صاحبان خود تعیناتیاں کرتے رہے، افتخار چوہدری، ثاقب نثار جیسے لوگ پسند کی بنیاد پر نظام چلاتے رہے۔
اُنہوں نے کہا کہ لوگوں کو اب انصاف ملے گا، ہمارے پاس نمبرز پورے تھے، پھر بھی بلاول سب کو ساتھ لے کر چلے، پی ٹی آئی نے بھی اختلاف نہیں کیا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ ہم بہتر طریقے سے بہتری کی طرف جا رہے ہیں، جوڈیشل کمیشن میں پارلیمنٹ کے لوگ بھی شامل ہوں گے، صوبوں کو مساوی حقوق ملیں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ جسٹس ثاقب نثار کا سب سے زیادہ شکار میں ہوا ہوں، میں ثاقب نثار کے رویے کے سخت خلاف ہوں لیکن آج بھی وہ میرے سامنے آئیں گے تو ہم اداب اور احترام کا راستہ نہیں چھوڑیں گے۔
وزیرِ اطلاعات سندھ نے یہ بھی کہا کہ کچھ سخت فیصلے کیے ہیں، کل سے سختی سے ان پر عمل کروائیں گے، پرائیوٹ گاڑیاں جن پر پولیس کی لائٹ لگائی گئی ہو گی اس پر ایکشن ہو گا اور جو بھی ٹنٹڈ شیشے ہیں وہ ختم کیے جائیں گے، غلط نمبر پلیٹ لگا کر چلنے والی گاڑیاں ضبط ہوں گی، سادہ کپڑوں میں اسلحے کی نمائش پر سختی سے عمل ہو گا۔