خیبر پختونخوا میں پرائمری اسکول ٹیچرز نے اپ گریڈیشن سمیت دیگر مطالبات کے حق میں تیسرے روز بھی ہڑتال جاری رکھی۔
صوبے بھر میں 26 ہزار کے قریب اسکول بند رہے۔ پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کی قیادت وزیراعلیٰ سے ملاقات کیلئے سی ایم ہاؤس پہنچی، تاہم ملاقات نہ ہوسکی۔
اساتذہ نے مطالبات نہ ماننے کی صورت میں صوبائی اسمبلی کے سامنے خیبر روڈ پر دھرنا دینے کی دھمکی دی ہے۔
خیبر پختونخوا میں پرائمری اسکولز کے ایک لاکھ سے زائد اساتذہ نے اپ گریڈیشن سمیت دیگر مطالبات کے حق میں جناح پارک کے سامنے تیسرے روز بھی احتجاجی دھرنا دیا۔
محکمہ تعلیم نے احتجاج ختم نہ کرنے پر اساتذہ کو معطل کرکے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب پرائمری اسکولز ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر عزیزاللّٰہ نے مطالبات تسلیم ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت انتقامی کارروائیوں کی بجائے ان کے مطالبات پر غور کرے۔
خیبر پختونخوا میں اساتذہ کی ہڑتال کے باعث 26 ہزار سے زیادہ پرائمری اسکولوں میں تدریسی عمل رک گیا ہے۔
وزیر تعلیم فیصل ترکئی کا کہنا ہے کہ طلباء کی تعلیم پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ اساتذہ احتجاج ختم کریں۔ مسائل مل بیٹھ کر حل کیے جاسکتے ہیں۔