سندھ ہائیکورٹ نے صوبے میں سیلاب سے متاثرہ اسکولز کی بحالی کے ٹھیکوں میں بےقاعدگیوں پر سندھ حکومت کو اسکولز کے ٹھیکے دینے کے عمل سے روک دیا۔
عدالت عالیہ نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت تک ٹھیکے دینے پر کوئی کارروائی نہ کی جائے۔
عدالت عالیہ نے ابتدائی دلائل سننے کے بعد 21 نومبر تک ٹینڈرز پر کارروائی سے روک دیا جبکہ حکومت سندھ اور متعلقہ اداروں سے تفصیلات طلب کرلیں۔
درخواست گزار کے وکیل کے مطابق حکومت نے ایسا طریقہ کار اپنایا کہ چھوٹے ٹھیکیدار بولی میں حصہ ہی نہیں لے سکتے۔ حکومتی پالیسی سے صرف منظور نظر لوگوں کو ہی ٹھیکہ مل سکتا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے ایک سے زائد اسکولز ملا کر ٹھیکے دیے ہیں۔ علیحدہ اسکول ٹھیکے دیے جاتے تو چھوٹے ٹھیکیدار بھی بولی میں شریک ہو سکتے تھے۔
درخواست گزار کے وکیل کے مطابق اسکول بحالی ٹینڈرز کےلیے انٹرنیشنل بڈرز کو بھی شامل نہیں کیا گیا۔