حالیہ دنوں میںلاحق سنگین صورتحال دیکھتے ہوئے پنجاب حکومت بالآخرفضائی آلودگی (اسموگ) سے ہمیشہ کیلئے نجات پانے کا منصوبہ تیار کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے،جس کیلئےایک جامع پروگرام کے تحت 16نکاتی ایکشن پلان ترتیب دیا گیا ہے۔100ارب روپے لاگت کے اس ماحول تبدیلی پروگرام پر آٹھ سے دس برس لگیں گےجبکہ اس پر عمل درآمد کا آغاز 10ارب روپے کی خطیررقم سے کیا جارہا ہے۔ایکشن پلان میں تمام سرکاری اور نجی گاڑیوں کی فٹنس یقینی بنانااور20سالہ اور اس سے پرانی گاڑیوں کی تبدیلی شامل ہے۔صوبے کے 36اضلاع میں مروجہ قوانین کی عمل داری کا مکمل نفاذ،الیکٹرک وہیکلز پالیسی اور فضائی آلودگی کی مسلسل نگرانی کا مکینزم ایکشن پلان کے چیدہ چیدہ نکات ہیں۔ دھوئیںسے نجات پانے کیلئےالیکٹرک موٹرسائیکلوں،چھوٹی تین ویلز ٹرانسپورٹ اور بسوں کیلئے اربوں روپےکےفنڈز کی ضرورت ظاہر کی گئی ہے ۔فضائی آلودگی ختم کرنے کیلئے متذکرہ اقدامات بروئے کار لانا بلا شبہ پروگرام کو پائیدار بنانے کا ناگزیر تقاضااور بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق ہےالبتہ وطن عزیز میں فضائی سے بڑھ کر ایک مسئلہ زمینی آلودگی کا ہےجوفی الحقیقت تمام مسائل کی جڑ ہے ۔ایکشن پلان میں صحت و صفائی ،شہروں اور بستیوں میںکوڑے کرکٹ کے ڈھیراور ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کا ذکر نہیں،جہاں سے گزرتی گاڑیاں اپنے پیچھےگردوغبارکا طوفان چھوڑ جاتی ہیں۔ تجاوزات کا مکمل خاتمہ اور سبزہ اگائو پائیدارپروگرام نہ صرف پنجاب بلکہ پورے ملک کی ضرورت ہے،اسے یقینی بنانے سے ماحول صاف ہونے کے ساتھ حالیہ برسوں میں لاحق شدیددرجہ حرارت کم کرنے میں مدد ملے گی تاہم سروں پر مسلط صورتحال سے نمٹنے کیلئے فوری اقدامات بھی ضروری ہیں ،جس کیلئےحکومت پاکستان کوبھارت کے ساتھ سفارتی سطح پر بات چیت کرنی چاہئے۔