• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہشت گردوں نےپاکستان میں امن وامان سبوتاژ کرنےکا منصوبہ بنا رکھا ہےاورکالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والےیہ لوگ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں پھر سے محفوظ ٹھکانے بنانے کی فکر میں ہیں۔ پاک فوج نے آپریشن ضرب عضب اور ردالفسادکے دوران انھیں جڑ سے اکھاڑ دیا تھا،تاہم 2021ءمیں امن مذاکرات کی آڑ میںیہ لوگ افغانستان سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں داخل ہوگئے اور اب تک متعدد شہریوں ،سیکورٹی اہل کاروں اور افسران کو دہشت گردی کا نشانہ بنا چکے ہیں۔ سیکورٹی فورسز، خوارج کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں اور انتہائی دشوارگزار اور سنگلاخ علاقوں میںکیے جانے والے آپریشنز میں ان کی دن رات تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق بدھ کے روز شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میںآپریشن کے دوران 8دہشت گرد ہلاک کردیےگئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے مطابق 6خوارج زخمی بھی ہوئے۔دوسری طرف بلوچستان کے ضلع کیچ میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 4خوارج مارے گئے،جن میں انتہائی مطلوب ان کا سرغنہ ثنا عرف بارو بھی شامل ہے۔ملک دشمن عناصر کی پشت پناہی پربلوچستان میں حالیہ دنوں کے دوران شرپسندی کے واقعات دیکھنے کو مل رہے ہیں ۔بدھ کے روز پنجگور بازار میں سیکورٹی فورسز کے کیمپ پر نامعلوم افراد کی جانب سے چار راکٹ فائر کیے گئے تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔پنجگور سی پیک روڈ کے قریب پولیس چوکی پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی اطلاع ہےتاہم پولیس کی جوابی کارروائی کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے۔بلاشبہ ،چاق وچوبندسیکورٹی فورسز کی کارروائیوں سے خوارج کو آگے بڑھنےکا موقع نہیں مل رہا لیکن پاک سرزمین سےان کا مکمل خاتمہ ہی درپیش صورتحال کا ناگزیر تقاضا ہے۔

تازہ ترین