وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت کا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہائبرڈ ماڈل ہے تو ہمارے لیے پیپلز پارٹی کا تعاون بھی اتنا ہی ضروری ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ بلاول بھٹو نے جو اعتراضات کیے وہ درست بھی ہیں، ہماری پارٹی قیادت اور حکومت کو وہ اعتراضات دور کرنے چاہئیں، اگر صورت حال ویسی ہی ہے جیسی بلاول نے بتائی ہے تو اس کی فائن ٹیوننگ کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا احتجاج کوئی نئی بات نہیں، انہوں نے پہلے جو دو تین احتجاج کیے وہ بھی ساری نورا کشتی تھی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور دونوں دفعہ بانی پی ٹی آئی کی مرضی سے غائب ہوئے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ انڈیکٹرز عوام کے سامنے ہیں کہ معیشت بہتر ہورہی ہے، پی ٹی آئی والے ڈیل چاہتے ہیں کہ کسی طرح سے ہوجائے، ان کا یہ حال ہے کہ ایک دوسرے کی مخبری کرکے پیسے لیتے ہیں، سارے کمپرومائزڈ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے لیے ایک پیج پر ہیں پی ٹی آئی والے اقتدار کے لیے سیم پیج پر ہوتے تھے، تحریک انصاف پنجاب کی لیڈر شپ اتنی دلیر ہے کہ اپنے گھر بھی نہیں آتے، کے پی میں چھپے ہوئے ہیں۔