ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) پر پابندی کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں شہری نے درخواست دائر کردی۔
اپنی درخواست میں درخواست گذار نے موقف اپنایا کہ حکومت کا موقف ہے مس انفارمیشن روکنے اور پبلک آرڈر قائم رکھنے کےلیے ایکس بند ہے، تاہم شہری ایکس تک رسائی کےلیے وی پی این پر انحصار کر رہے تھے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ وزارت داخلہ کا وی پی این پر پابندی کا 15 نومبر کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے جبکہ وی پی این پر پابندی کے نوٹیفکیشن کو بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا جائے۔
درخواست گذار نے استدعا کی کہ وی پی این پر پابندی کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد روک دیا جائے۔
مذکورہ درخواست میں وفاق کو بذریعہ وزارت داخلہ اور پی ٹی اے کو فریق بنایا گیا۔