9 مئی کیس کے 10 مجرمان کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سزائیں سنا دیں، مجرمان کی سزا میں 6 سال تک قید اور جرمانہ شامل ہے۔
کل 17 مجرمان کیخلاف 10 مئی کو ایف آئی آر 626/24 درج کی گئی تھی, نامزد ملزمان میں سے ایک ملزم کو بعد از تفتیش بری کر دیا گیا۔
نامزد ملزمان میں 6 روپوش ہیں جبکہ 10 کو سزائیں سنائی گئیں۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے روپوش ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، گرفتار ہوتے ہی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے 9 مئی کے حوالے سے درج پہلے مقدمہ میں ملزمان کو سزا سنانے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، اے ٹی سی جج طاہر عباس سپرا نے15 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔
تفصیلی فیصلے کے مطابق ضمانت پر رہا 10 ملزمان حاضر، 6 کو اشتہاری قرار دے کر وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے، 10 مجرمان کو مختلف دفعات میں مجموعی طور پر 4 چار سال قید کی سزا سنائی گئی۔
ضمانت پر رہا مجرمان کو دفعہ341 میں ایک ایک ماہ قید اور ایک ایک ہزار روپے جرمانہ کیا گیا، دفعہ186 میں ملزمان کو تین تین ماہ قید اور ایک ایک ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی، دفعہ 353 میں ملزمان کو دو دو سال قید اور 20، 20 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی، دفعہ 188 میں ملزمان کو چھ چھ ماہ قید اور تین تین ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
دفعہ 149 میں ملزمان کو تین تین سال قید اور بیس بیس ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی، اشتہاری قرار دیے گئے 6 مجرمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ملزمان کے خلاف دفعہ 382 اور 436 ثابت نہیں کی جاسکی، ملزمان کا تعلق ایک سیاسی پارٹی سے بتایا گیا لیکن شکایات میں ایسی کوئی بات نہیں لکھی گئی، ملزمان کو دہشتگردی سمیت دفعہ 382 اور 436 میں بری کیا جاتا ہے۔