وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ یہ دہشت گرد ہیں، ان سے کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔
عطا تارڑ نے اپنے ویڈیو بیان میں اسلام آباد میں موجود مظاہرین کے پاس موجود جدید اسلحے کی فوٹیج بھی چلائی اور کہا کہ مظاہرین میں ایسے لوگ ہیں جو جدید اسلحہ سے لیس ہیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ ان مظاہرین کے پاس یہ جدید اسلحہ کہاں سے آتا ہے؟ کیا پرامن مظاہرے میں ایسی چیزیں لائی جاتی ہیں؟
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ مظاہرے میں شامل نقاب پوش آنسوگیس کے شیل چلارہے ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج سے شرپسندوں کی تفصیلات حاصل کرلی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پوچھتا ہوں کیا یہ اسلحہ خیبر پختونخوا حکومت نے ان مظاہرین کو نہیں دیا؟ یہ دہشت گرد ہیں، ان سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہوگی۔
عطا تارڑ نے یہ بھی کہا کہ خیبرپختونخوا کے وسائل کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے، انسانی حقوق کے علمبرداروں کو نظر نہیں آتا 4 اہلکار شہید ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ اب مظاہرین ڈی چوک کے کہیں آس پاس نظر نہیں آرہے، انہیں پسپا کردیا گیا ہے، کسی کو ریڈ زون نہیں آنے دیا جائے گا ان کومزید پیچھے دھکیل دیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مذاکرات زیرو پر آگئے ہیں، پی ٹی آئی کے کسی رہنما یا ترجمان سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی، نہ یہ پرامن ہیں نہ ان کا مقصد ملک کی خاطر ہے، ان کا مقصد ان کا جیل میں لیڈر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے ہر جرائم پیشہ نے ان کے جلوس میں پناہ لی ہوئی ہے، نقاب پوش آنسوگیس کی شیلنگ اور جدید اسلحہ استعمال کررہے ہیں۔