ایڈووکیٹ جنرل آفس نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو گورنر راج کے حوالے سے قانونی رائے دے دی۔
ذرائع وزیراعلیٰ ہاؤس کے مطابق رائے میں کہا گیا کہ صوبے میں گورنر راج لگانے کے حالات نہیں ہیں۔ معاشی صورتحال، امن و امان، اندرونی انتشار یا بیرونی خطرہ نہیں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رائے میں کہا گیا کہ کرم کے حالات کو جواز بنا کر گورنر راج لگانا بلاجواز ہوگا۔ ماضی میں شمالی وزیرستان سمیت قبائلی اضلاع میں اس سے برے حالات تھے لیکن گورنر راج نہیں لگا۔
ذرائع کے مطابق آئین کے آرٹیکل 232 سے 235 کے تحت کوئی ایسے لوازمات نہیں ہیں کہ گورنر راج لگایا جاسکے۔